وزیراعظم اور ترجمان بتائیں ڈاکٹرز، نرسز، طبی عملے کو حفاظتی لباس اب تک کیوں نہیں ملے۔ مریم اورنگزیب
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ملک میں ڈاکٹرز کو پی پی ای کٹس نہ ملنے پر افسوس اور احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم اور حکومتی ترجمان کو نوازشریف اور شہبازشریف پہ الزام لگانے سے فرصت ملے تو کروانا کے متاثرین پہ توجہ دیں۔وزیراعظم اور ترجمان ٹویٹ اور پریس کانفرنس کر کے بتائیں کہ ڈاکٹرز، نرسز، طبی عملے کو حفاظتی لباس اب تک کیوں نہیں ملے۔انہوں نے کہا کہ تحصیل یونین، ضلعی سطح پر ڈاکٹرز کو حفاظتی لباس کا اب تک کوئی انتظام نہیں،ملک میں کرونا کے مریضوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو حفاظتی پہنچانا ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی کے ترجمان ایف آئی اے رپورٹ کے پیچھے بھاگنے سے بہتر ہے کہ ڈاکٹرز کی پی پی ای کٹس کی فراہمی یقینی بنائیں۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جو ڈاکٹرز کرونا کے مریضوں کا ٹسیٹ کر رہے ہیں اُن کااپنا بھی ٹیسٹ کرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز، طبی عملے کی زندگی داو پر لگی ہے، اور حکومت نواز شریف اور شہباز شریف اور میڈیا کے پیچھے لگی ہے۔ڈاکٹرز، طبی عملہ کورونا کے خلاف ہمارے واحد ہتھیار ہیں وہ اس وقت نہتے لڑ رہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے عدالتی فیصلے کے باوجود ابھی تک اپنی ذاتی انا اورضد کی وجہ سے پی ایم ڈی سی بحال نہیں کیا۔ترجمان نوازشریف اور شبہازشریف پر تہمتیں لگانے کے لئے بجائے بتائیں کہ ڈاکٹرز کو کٹس اور مزدوروں کو راشن کب ملے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور حکومتی ترجمان کو جھوٹے ٹویٹس اور پریس کانفرنس کرنے سے وقت ملے تو بتائیں کہ پی ایم ڈی سی کب بحال ہوگی؟حکومت کو نوازشریف اور شہباز شریف کی گردان سے فرصت ملے تو بتائیں کہ کب کورونا ٹیسٹ مفت ہوں گے؟ حکومت کو نواز شریف اور شہباز شریف پہ الزام لگانے سے فرصت ملے تو بتائیں کہ دیہاڑی دار مزدوروں کو راشن کب ملے گا؟اور ریلیف فنڈ کب تک صوبوں کو پہنچے گا؟