پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین فیصلہ کن ون ڈے کل کھیلا جائیگا
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین تیسرا اور فیصلہ کن ون ڈے بدھ کو کھیلا جائیگا۔3میچوں کی سیریز1-1سے برابر ہے،اہم میچ سے قبل میزبان جنوبی افریقی ٹیم اپنے اسٹارز کرکٹرز سے محروم ہو گئی ہے ، کوئنٹن ڈی کاک، ڈیوڈ ملر، رباڈا، نگیڈی اور نورکیاآئی پی ایل میں شرکت کے باعث ٹیم کودستیاب نہیں ہوں گے،فیصلہ کن ون ڈے میں قومی ٹیم میں بھی 2تبدیلیوں کا امکان ہے ،شاداب کی جگہ عثمان قادر،آصف علی کی جگہ حیدر علی کو ٹیم میں شامل کئےجانے کا امکان ہے۔ہیڈکوچ مصباح الحق میچ اور سیریز جیتنے کیلئے پرعزم ہیں انکا کہنا ہے کہ لڑکے سیریز جیتنے کے لیے پرامید ہیں۔ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل اس ٹیم کیلئے ہر جیت بہت اہم ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تیسرا ون ڈے میچ(آج)بدھ کو کھیلا جائے گا۔ سینچورین ایک بار پھر پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ون ڈے میچ کی میزبانی کریگا۔اس میدان پر بابر اعظم الیون نے میزبان ٹیم کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین وکٹوں سے شکست دی تھی، اس میچ کے لیے پاکستان کو نائب کپتان اور آل راﺅنڈر شاداب خان کی خدمات حاصل نہیں ہونگی،فیصلہ کن ون ڈے میں قومی ٹیم میں بھی 2تبدیلیوں کا امکان ہے ،شاداب کی جگہ عثمان قادر،آصف علی کی جگہ حیدر علی کو ٹیم میں شامل کئے جانے کا امکان ہے۔دوسری جانب انڈین پریمئیر لیگ میں شرکت کے باعث وکٹ کیپر بلے باز کوئنٹن ڈی کاک، ڈیوڈ ملر، رباڈا، نگیڈی اور نوکیا فیصلہ کن معرکے میں ٹیم کودستیاب نہیں ہوں گے۔جنوبی افریقا کے اسٹارز کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کے باعث پاکستان کے پاس پروٹیز کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنے کا سنہری موقع ہے۔دوسری جانب قومی ٹیم کے ہیڈکوچ مصباح الحق نے تیسرے اور فیصلہ کن ون ڈے میچ کےلیے ٹیم میں دو سے تین تبدیلیوں کا اشارہ دےدیا۔مصباح کا کہناہے کہ شاداب خان کے متبادل سمیت ٹیم کمبی نیشن کے لیے جو تبدیلی ضروری ہوئی کریں گے۔ مڈل آرڈر بیٹنگ میں بہتری کی ضرورت ہے۔سنچورین اور وانڈررز کی پچز جنوبی افریقی کنڈیشنز کی حقیقی ترجمانی کرتی ہیں، ان بانسی پچز پر ہمارے ٹاپ آرڈر بیٹسمین کا سنچری کرنا بہت خوش آئند ہے۔ہیڈکوچ نے بولرز کی کارکردگی کے حوالےسے اس یقین کا اظہار کیاہے کہ ہمارے بالرز تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں بہترین کم بیک کریں گے، ڈریسنگ روم کا ماحول بہت حوصلہ افزا ہے، لڑکے سیریز جیتنے کے لیے پرامید ہیں۔ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل اس ٹیم کے لیے ہر جیت بہت اہم ہے۔