حکومت نے پہلی بار شوگر مافیا پر ہاتھ ڈالا ہے،کووڈ کے دوران ایک سال میں چند افراد مزید امیر ہوگئے ہیں: وزیر اعظم عمران خان
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے پہلی بار شوگر مافیا پر ہاتھ ڈالا ہے،شوگر مافیا کے خلاف تحقیقات کرا کر کارروائی کر رہے ہیں،یواین ڈی پی کی رپورٹ میں سفارشات کا خودجائزہ لوں گا،یہ اعداد وشمار پالیسی سازی میں معاون ثابت ہوں گے،کورونا کی تیسری لہر کا مقابلہ کررہےہیں،بعض امیر ممالک کورونا کے دوران مزید امیر ہوئے،دنیا کو اس بارے میں سوچنا چاہئے۔منگل کو پاکستان نیشنل ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ کے اجراء پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا وبا سے دنیابھر میں خدمات کا شعبہ متاثر ہوا مگر پاکستان میں یہ شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شوگر مافیا بہت مضبوط ہورہا ہے، ان کے طاقتور اور سیاسی اثر ورسوخ کی وجہ سے ماضی میں کسی نے ان پر ہاتھ نہیں ڈالا ،ہماری پہلی حکومت ہے جس نے یہ کارٹیل توڑا اور ان پر ہاتھ ڈالا۔انہوں نے کہا کہ شوگر ملز نے سٹے بازی سے چینی کی قیمتوں میں اضافہ کیا، شوگر مافیا کے خلاف تحقیقات کرا کر کارروائی کر رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران ہم نے ملکی تاریخ کا بڑا احساس پروگرام شروع کیا لیکن ہم اس پروگرام کے تحت 22 کروڑ افراد کو صرف 8 ارب ڈالر کا پیکیج دے سکے ،اس کے مقابلہ میں امریکہ نے ہزاروں گنا زیادہ بڑا پیکیج دیا،کورونا وبا سے سب سے زیادہ غریب ممالک متاثر ہوئے،اس وبا کے دوران بعض امیر افراد امیر تر ہوئے،دنیا کو سوچنا چاہئے کہ دولت صرف چند ہاتھوں تک محدود نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ غریب ممالک سے منی لانڈرنگ کے ذریعے7 ٹریلین ڈالر امیر ممالک میں منتقل کئے گئے،امیر ممالک دولت کی غیر قانونی منتقلی روکنے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ جب انہوں نے 2013 میں کے پی کے میں اقتدار سنبھالا تو وہاں دہشت گردی اور غربت عام تھی، لوگ وہاں سے نقل مکانی کرکے اسلام آباد سمیت دیگر علاقوں میں آباد ہورہے تھے،خیبر پختونخوا حکومت نے غربت کے خاتمے سمیت اہم اقدامات اٹھائے اور اب ترقی کی دوڑ میں کے پی کے پنجاب کے برابر ہے۔