پاکستانی فلم انڈسٹری کی مٹیار، اداکارہ نادرہ کو مداحوں سے بچھڑے 23 برس بیت گئے

پنجاب فلموں کی خوبرو اداکارہ نادرہ کے چہرے کا ہر نقش پْر کشش اور سراپا دلکش تھا، وہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ پردہ سکرین پر کچھ یوں نمودار ہوتی کہ دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ جاتے،دلکش حسن، متناسب سراپے اور رقص میں مہارت کے باعث وہ بہت جلد فلم ویورز کے دلوں میں گھر کر گئیں۔اسی کی دہائی میں سلطان راہی کی ہیروئن ہونا اداکار کی کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا تھا نادرہ کی دوسری فلم 'پتر شیراں دے' سلطان راہی کے ہمراہ تھی، نادرہ نے سلطان راہی کے ساتھ درجنوں فلموں میں کام کیا، لگ بھگ ساٹھ فلموں میں وقت کے معروف ہیروز کے مقابل ہیروئین کے کردار ادا کئے۔قدرت نے جہاں اداکار کو ہوشربا حسن سے نوازا وہیں اسے جینے کے لئے مختصر عمر عطا کی۔ چھ اگست 1995 کی شام لاہور کی مصروف مارکیٹ میں نامعلوم ڈاکوؤں نے ڈکیتی کی واردات کے دوران فائرنگ کرکے نادرہ کو قتل کر دیا، فلمی حلقے آج بھی نادرہ کو بااخلاق اور ہنس مکھ اداکار کے طور پر یاد کرتے ہیں۔ ماضی کے جھروکے میں جھانکیں تو نادرہ کا کردار چاہنے والوں پر ایسے نقوش چھوڑ کر گیا جو آج بھی زندہ و جاوید ہے۔