ایک کاغذی کارروائی کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرسکتی : ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان

معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ہم کشمیر کو پہلے بھی اپنی شہ رگ سمجھتے تھے آج بھی سمجھتے ہیں اور آئندہ بھی کشمیر کو اپنی شہ رگ مانتے رہیں گے . بھارتی جنتا پارٹی کی طرف سے جو عمل کیا گیا ہے اس کویکساں طورپر مسترد کرتے ہیں اور بھارت کے اس عمل کیخلاف تمام آپشنز کو بروئے کار لائیں گے ۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کشمیریوں نے کشمیر کاز کو اپنے خون سے آبیاری کرکے زندہ رکھا ، کشمیری مجاہدین میں وہ تمام لیڈران جو تحریک آزادی کشمیر کیلئے جدوجہد کرتے رہے جس میں مقبول بٹ ،افضل گورو،برہان دین وانی، سید علی گیلانی، یٰسین ملک اورمیر واعظ عمرفاروق سمیت وہ تمام لیڈر ان گنت نوجوان میری کشمیری بہنیں بیٹیاں اورمائیں ہر اول دستہ بن کر کشمیری کی آزادی اور حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کی , آج پاکستان کے عوام ان کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور شہداء جنہوں نے اس عظیم مشن کی تکمیل کیلئے جدوجہد کی اور جانوں کا نذرانہ پیش کیا ان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ہندوستان نے آج یکطرفہ مکروہ عمل کرکے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی جس طرح بے توقیری کی ہے اور جس انداز سے ان قراردادوں کو اپنے پائوں کے نیچے روندا ہے اور تمام بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیری ہیں, آج پوری دنیا میں کشمیری ان انسانی حقوق چیمپئن اور ان تنظیموں کو پکار پکار کر پوچھ رہے ہیں کہ وہ آج کدھر ہیں کیونکہ ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیا ہے۔ ہندوستان نے اس عمل سے یہ ثابت کردیا ہے کہ ہندوتوا کی سوچ مکروہ تھی جو آج بے نقاب ہوگئی ہے۔ ہم کشمیری مجاہدین کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کشمیر ہمارے خون میں دوڑتا ہے, کشمیر ہمارے دلوں کی دھڑکن ہے, کشمیر کا مقدمہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام جس جذبے سے لڑ رہے تھے انشاء اللہ وہ تمام اخلاقی سیاسی اور سفارتی حمایت پاکستان کشمیری بہن بھائیوں کیلئے جاری رکھے گا ۔ بین الاقوامی سطح پر جو اقدامات اٹھانے پڑے پاکستان ضرور اٹھائے گا ،ہندوستان نے اپنی زہریلی سوچ کے ساتھ اس خطے کے امن کے ساتھ جو کھلواڑ کیا ہے ,دنیا یہ جان چکی ہے کہ امن کا داعی کون ہے اور امن کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والا شرپسند کون ہے۔ ہندوستان دہشت گرد ریاست کے طورپر دنیا کے سامنے اجاگر ہوگیا ہے۔ ہندوستان جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے کا دعوے دار ہوتا ہے آج اس نے آرڈیننس کے ذریعے ایک سیاہ قانون کو کشمیریوں کو یرغمال بنانے کیلئے استعمال کیا ،اس ردی کے کاغذ کے ٹکڑے کو کشمیری قیادت اور پاکستان یکسر مسترد کرچکا ہے۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اس خطے کے امن کے ساتھ جو 17 سال بعد افغان امن عمل کے ذریعے پاکستان کے ذمہ دارانہ کردار کو بین الاقوامی سطح پر مانا گیا اور صدر ٹرمپ کا کشمیر کاز پر ثالثی کی پیشکش پاکستان کے اس کردار کا عکس ہے ۔ ہندوستان نے یہ مکروہ عمل کرکے خطے کے امن کودائو پر لگایا ہے۔ خطے کی ترقی کا دشمن بن کر سامنے آیا ہے ۔ بھارتی یہ اقدام علاقائی امن پر منفی اثرات مرتب کرے گا ۔ مودی سرکار کے اقدام سے بھارت کے جعلی سیکولر ازم کا نقاب ہٹ گیا ہے اور ثابت ہوگیا ہے کہ ہندوستان خطے کی ترقی و خوشحالی کا دشمن ہے اور اس خطے کو کسی صورت پرامن دیکھنے کی نیت نہیں رکھتا میں ،تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین جنہوں نے کشمیر کاز کیلئے یکجاہوکر پاکستان کے بیانیے کی حمایت کی ہے میں ان کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں ۔ یہ وقت انفرادی سیاسی ذاتی مفادات سے نکل کر کشمیریوں کے ساتھ دوٹوک حمایت کی ہے۔ یہ وہی طاقت ہے جو کشمیری کاز کو طاقت دے گی ،یہی وہ آوازیں ہیں جو بین الاقوامی سطح پر کشمیر کی جدوجہد کوسپورٹ کریں گی ۔ میڈیا کو بھی خراج تحسین پیش کرتی ہوں کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے جس انداز سے کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو اجاگر کررہا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی میڈیا کو ہندوستانی میڈیا کا مقابلہ کرنے کیلئے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کشمیر کو پہلے بھی اپنی شہ رگ مانتا تھا اور آج بھی مانتا ہے انشاء اللہ مستقبل میں بھی مانتا رہے گا کیونکہ پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں ۔ پاکستان کشمیری بھائیوں کی جدوجہد میں ہر اول دستہ ثابت ہوگا اور تمام آپشنز بروئے کار لائے جائیں گے جو ہندوستان کے اس منفی عمل کی نفی کریں گے۔ ایک کاغذی کارروائی کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرسکتی ۔ پاکستان اس کاغذی کارروائی کو یکسر مسترد کرچکا ہے اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہندوستان اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آجائے گا اور کشمیریوں کو اپنے حق کا فیصلہ کرنے کا حق دے گا ، جبرواستحصال سے طاقت اور اس قسم کے سیاہ قوانین سے کشمیریوں کے مقدمے کو کمزورکرنے کی سازش نہیں کرے گا۔ میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے معاون خصوصی نے کہاکہ کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کے یسکرٹری جنرل کو خط لکھ دیا گیا ہے۔تمام اسٹیک ہولڈر مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کررہے ہیں اورتمام دستیاب آپشنز کو پاکستان بروئے کار لائے گا۔ او آئی سی کے ہم شکر گزار ہیں جس نے جس انداز سے مظلوم کشمیریوں کی آواز پرلبیک کہتے ہوئے ان کی حمایت کا اعلان کیا اور ہندوستان کو باور کرایا کہ طاقت سے باز رہے ۔ او آئی سی کا کشمیر کاز پر پاکستان کی حمایت کرنا کشمیریوں کیساتھ کھڑا ہونا پاکستان کے بیانیے کی جیت ہے اور عمران خان کی خطے میں امن کی کاوشوں کو دنیا سراہتی ہے۔ بھارتی اقدام کو ان کی اپنی کٹھ پتلی انتظامیہ مسترد کرچکی ہے۔ہم کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ ان کے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں گے اور حق خودارادیت کی جدوجہد کیلئے پاکستان اپنی کوششیں ہر فورم پر جاری رکھے گا۔