مقبوضہ کشمیر میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ،لوگوں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکام نے غیراعلانیہ کرفیونافذ کرتے ہوئے علاقے کے طول وعرض میں لوگوں کی نقل و حرکت اور کسی بھی قسم کےعوامی اجتماعات اور ریلیوں کے انعقاد پر مکمل پابندی لگادی ہے۔ تمام تعلیمی ادارے بند کردیے گئے جبکہ پورے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔سرکاری حکمنامے کے تحت لازمی خدمات کے کارڈ کو کرفیو پاس تصور کیا جائے گا۔پوری وادی کشمیر اور جموں کےعلاقے میں نیم فوجی دستوں کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق سمیت پوری حریت قیادت کو نظربند یا جیلوں میں قید کردیا گیا۔سابق کٹھ پتلی وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمرعبداللہ کو بھی گھروں میں نظربند کردیا گیا۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر کےلئے سینٹرل ریزروپولیس فورس کے آٹھ ہزار اہلکاروں کی اضافی نفری بھیجی ہے یہ اہلکار گزشتہ ہفتے بھارت کی طرف سے علاقے میں بھیجے گئے اٹھائیس ہزار فوجیوں کے علاوہ ہیں۔