باہمت ایک پاؤں سے محروم پاکستانی عازم حج کی کہانی
"یقینا زندگی کو مضبوط قوت ارادی کی ضرورت ہوتی ہے اور ہم امید اور چیلنج کے بغیر پُر مسرّت نہیں رہ سکتے" … یہ تھے وہ الفاظ جو ایک پاؤں سے معذور 68 سالہ پاکستانی عازم حج محمد میمن نے مکہ مکرمہ پہنچنے کے بعد کہے۔ میمن نے کہا کہ "الحمد للہ میں یہاں اپنی موجودگی پر بہت خوش ہوں . کبھی میں اپنی بیساکھی کا سہارا لوں گا اور تھکن محسوس کرنے پر وہیل چیئر استعمال کروں گا جو میرے ساتھ آنے والی بیٹی چلائے گی"۔ محمد میمن کے مطابق 50 برس قبل ایک ٹرین حادثے میں وہ اپنے ایک پاؤں سے محروم ہو گئے تھے۔ تاہم اس دن سے لے کر آج تک میمن نے نا امیدی اور مایوسی کو اپنے قریب پھٹکنے بھی نہ دیا۔ پاکستانی شہری نے واضح کیا کہ حج کے لیے مطلوب رقم جمع کر لینے کے بعد اس سال انہوں نے حجاز مقدس کا رخ کر لیا۔ میمن کے مطابق انہیں اُس لمحے کا شدت سے انتظار ہے جب وہ حجاج کی سواریوں کے ساتھ وقوف عرفات کے لیے روانہ ہوں گے۔
میمن کا کہنا ہے کہ وہ رمی جمرات کا عمل بھی خود انجام دیں گے اور مناسک حج کی ادائی میں اپنے اور دوسروں کے درمیان کوئی فرق محسوس نہیں کریں گے۔ پاکستانی شہری کے مطابق مکہ مکرمہ آمد کے بعد سے اُن کو جو راحت اور توجہ حاصل ہوئی ہے اس سے وہ محسوس کرتے ہیں کہ اس مقدس شہر میں تمام لوگ بھائی چارگی کے رشتے میں مربوط ہیں۔