ڈی چوک میں سینکڑوں اساتذہ کا دھرنا
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ڈی چوک میں سینکڑوں اساتذہ کا دھرنا،بنیادی تعلیمی کمیونٹی سکول کے250سے زائد مرد و خواتین اساتذہ کا احتجاج مسلسل تیسرے روز بھی جاری رہا ،بے حس حکومت لمبی تان کر سوگئی۔اساتذہ کو سردموسم کے رحم وکرم پر چھوڑدیا ۔ اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ انہیں ملازمتوں پر مستقل کیا جائے یہ کھلے آسمان تلے یخ بختہ راتوں میں دریاں بچھا کر بیٹھے ہیں زیادہ عمرکے اساتذہ بیمار ہونا شروع ہوگئے۔رپورٹ کے مطاق وزارت تعلیم مظاہرین کے مطالبات تسلیم کرنے کے لئے لیت و لال سے کام لے رہی ہے ۔ایک دو بارمذاکرات بھی ہوئے مگر تاحال مذاکرات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا انتظامیہ نے گزشتہ روز سے مظاہرین کے لیے پانی اور آمدورفت میں رکاوٹیں ڈالنا شروع کر دی ہیں۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ وہ ہائی کوالیفائیڈ ہیں اکثریت ایم اے ڈبل ایم اے اور ایم فل کی ڈگری کے حامل ہیں مگر کئی سالوں سے عارضی بنیادوں پر معمولی تنخواہ پر ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں بھی ملازمتوں پر مستقل کیا جائے ہم اپنے مطالبات پورے نہ ہونے تک اپنے موقف پر ڈٹے رہیں گے۔