مٹی کے مدفون برتن سے زندہ ملنے والی نومولود بچی کوڈاکٹروں نے بچا لیا
اتر پردیش میں زمین میں دفن مٹی کے برتن سے زندہ ملنے والی نومولود بچی کوڈاکٹروںنے بچا لیا ہے اور ڈاکٹر روی کھنہ کا کہناہے اتر پردیش میں زمین میں دفن مٹی کے برتن سے زندہ ملنے والی نومولود بچی کو ڈاکٹروںنے بچا لیاہے۔اکتوبر کے وسط میں اسے خون میں زہریلے اور فاسد مادے کے سرایت کرنے اور خطرناک حد تک پلیٹ لیٹس گرنے کے باعث انتہائی تشویش ناک حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا۔ماہر امراض اطفال اور نومولود بچی کا علاج کرنے والے ڈاکٹر روی کھنہ نے میڈیا کو بتایا کہ بچی کا وزن بڑھ گیا ہے اوراب وہ بہتر طور پر سانس لے رہی ہے جبکہ اس کے پلیٹ لیٹس کی تعداد میں بھی بہتری آئی ہے۔تاہم اب تک اس کے والدین کا سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے اور لواحقین کے انتظار کی لازمی مدت گزرنے کے بعد اسے گود دینے کے انتظامات کیے جائیں گے۔ فی الحال بچی ضلع بریلی کے چلڈرن ویلفیئر حکام کی تحویل میںیہ بچی حادثاتی طور پر اکتوبر میں ایک مقامی دیہاتی کو اس وقت ملی تھی جب وہ اپنی مردہ پیدا ہونے والی بیٹی کو دفن کر رہا تھا۔ہندو مذہب میں عام طور پر مردہ افراد کو جلایا جاتا ہے، لیکن مرنے والے کم سن اور نومولود بچوں کو اکثر دفن کیا جاتا ہے۔