مبینہ زیادتی اور رشوت کے الزام میں گرفتار سینئر سول جج بے گناہ قرار
مبینہ زیادتی اور رشوت کے الزام میں گرفتار سینئر سول جج محمد جمشید کنڈی کو عدالت نے بے گناہ قرار دیتے ہوئے رہا کردیا۔ تفتیشی ٹیم نے تیمر گرہ سے تعلق رکھنے والے سینئر جج پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے رپورٹ عدلات میں جمع کرادی۔ مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی تحقیقات میں خاتون کا کرمنل ریکارڈ بھی سامنے آیا، جب کہ یہ بھی انکشاف ہوا کہ الزام لگانے والی خاتون کے خلاف پنجاب میں آٹھ ایف آئی آرز درج ہیں۔ پنجاب پولیس نے مذکورہ خاتون کا کرمنل ریکارڈ خیبرپختون خواہ حکام کے حوالے کردیا، تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق خاتون نے پولیس کو اپنا نام غلط دعا اختر بتایا جبکہ اُس کا اصل نام عظمی شہزادی ہے۔ تفتیشی ٹیم کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں بھی خاتون زیادتی ثابت نہ ہوئی اور نہ ہی وہ اپنے حق میں کوئی ثبوت پیش کرسکیں۔ دوسری جانب متعلقہ جج کی درخواست ضمانت منظور ہونے پر اسے رہا کیا گیا. ڈی پی او کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کے مطابق خاتون نے سینئر سول جج جمشید کنڈی پر بہن کوملازمت کیلئے پندرہ لاکھ روپے رشوت کا الزام لگایا،پیسے نہ ہونے پرطلائی زیورات حوالے کئے اورزیادتی کابھی نشانہ بنایا۔