توہین عدالت کیس: طلال چوہدری کی جانب سے تین ہفتے کی مہلت کی استدعا مسترد
سپریم کورٹ میں طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ بینچ میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فیصل عرب بھی شامل ہیں۔ عدالت عظمی کے طلب کرنے پروزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری پیش ہوئے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ تین ہفتے کا وقت دیا جائے تاکہ وکیل کرسکوں جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ کیوں نہ آپکو تین سال کا وقت دیدیں۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے وکلاء بہت مصروف ہوتے ہیں اس لیے وقت مانگا ہے۔ عدلت عظمی نے طلال چوہدری کی جانب سے تین ہفتے کے وقت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس جاری کردیا۔ کیس کی سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کردی گئی۔ اس سے قبل عدالت آمد پر طلال چوہدری کو صحافیوں کے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔ میڈیا پر بڑھ چڑھ کو بولنے والے طلال چوہدری نے جواب دینے کے بجائے خاموش رہنے میں ہی عافیت جانی۔