رمشا وسان قتل کیس: مرکزی ملزم نے گرفتاری دے دی
رمشا وسان قتل میں ملوث مرکزی ملزم ذوالفقار وسان نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے،پولیس نے ذوالفقار وسان کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملزم ذوالفقار وسان نے گاؤں نواب وسان میں ایس ایس پی خیرپور کو گرفتاری پیش کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی مداخلت کے باعث ملزم نے خود کو پولیس کے حوالے کیا، کیونکہ رمشا واقعے پر سیاسی اور نجی تنظیموں کے جانب سے سخت احتجاج کیا جارہا تھا۔ گذشتہ روز خیرپور پولیس نے رمشا وسان کے قتل کیس میں پیپلزپارٹی رہنمااور وزیراعلیٰ کے معاون نواب وسان کے باورچی امتیاز وسان کو حراست میں لیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ امتیاز وسان کا رمشا وسان قتل کیس کے مرکزی ملزم ذوالفقار وسان سے رابطہ تھا۔ خیر پور میں قتل کی گئی رمشا وسان کے بہیمانہ قتل کی بازگشت سندھ اسمبلی میں بھی سنی گئی، جہاں فنکشنل لیگ اور تحریک انصاف کے ارکان کو کم سن رمشا کے قتل کے خلاف قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ دینے پر اپوزیشن نے زبردست نعرے بازی کی تھی۔ اجلاس میں فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی نے رمشا وسان کے قتل کے خلاف بات کی تو سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے ان کا مائیک بند کردیا اور بیٹھنے کی ہدایت کی،آغا سراج درانی کی بات نہ ماننے اور اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی پر اسپیکر سندھ اسمبلی بھی غصے میں آگئے اور انہوں نے نصرت سحر عباسی کو ڈانٹ پلاتے ہوئے کہا کہ آپ بیٹھ جائیں، آپ مجھے نہیں ڈرا سکتیں، مجھ پر انگلیاں مت اُٹھائیں۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں انسانیت پر پہلے بات ہونی چاہیے، سانحہ ماڈل ٹاؤن اور ساہیوال واقعہ ہو یا خیرپور میں بچی کا قتل سب ہی اہم ہیں، رمشا وسان بیدردی سے قتل کی گئی لیکن اس پر قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مذکورہ کیس سے متعلق ایس ایس پی خیرپور خصوصی ہدایات دی تھی کہ قاتلوں کو ہرحال میں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ یہ واقعات نا قابل برداشت ہیں۔ واضح ر ہے کہ تین فروری کو سندھ کے ضلع خیرپور علاقے کنب میں 13 سالہ لڑکی رمشا وسان کے قتل نے پورے سندھ کو جھنجھوڑ ڈالا تھا واقعہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں منظور وسان اور نواب وسان کے علاقے میں پیش آیا تھا اور قتل کا الزام منظور وسان کے قریبی رشتہ دار ذوالفقار وسان پر عائد کیا گیا تھا، پولیس کے مطابق لڑکی کو کاری قرار دے کر قتل کیا گیا تھا