سرد راتوں میں گھروں میں دبکے شہریوں کو"انڈے گرم انڈے" کی صدا سنائی دیتی ہے تو سب کا جی خوامخواہ اسے کھانے کو للچاتا ہے
سرد موسم کے اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے شہری مختلف تدابیر اختیار کرتے ہیں۔ سوپ، فرائی مچھلی کے دور چلتے ہیں تو خشک میوہ جات کا استعمال بھی بڑھ جاتا ہے۔ ان سب کے علاوہ گرما گرم ابلے انڈے بھی ذوق و شوق سے کھائے جاتے ہیں۔ سردیوں کی ٹھٹھرتی راتوں میں ہرگلی کوچے میں "انڈے گرم انڈے" کی صدا سنائی دیتی ہے۔ شہری گرما گرم ابلے انڈوں کو نمک لگا کر نہایت اہتمام سے تناول کرتے ہیں۔ایک طرف انڈا بچوں اور بڑوں کی مقبول غذا ہے تو دوسری جانب پروٹین، کیلشیم اور وٹامنز سے بھرپور ہوتا ہے۔ موسم سرما کی اکثر سوغاتیں انڈے کے بنا ادھوری لگتی ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ابلے ہوئے انڈے کے بغیر گاجر کے حلوے کا مزا ادھورا سا لگتا ہے۔ حتٰی کہ گرماگرم سوپ بھی ابلے انڈوں کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔سردیوں میں انڈوں کی فروخت میں اضافہ ہوتے ہی اس کی خودساختہ قیمتیں بڑھا دی جاتی ہیں۔ طبی ماہرین سردی کی شدت سے بچنے کے لیے روزانہ ایک انڈا کھانے کا مشورہ دیتے ہیں لیکن شہری کہتے ہیں گھربھر کے لیے مہنگے انڈے خریدنا ان کے بس کی بات نہیں۔