کراچی ٹیسٹ، پاکستان کی آدھی ٹیم آؤٹ، شکست کا خطرہ سر پر منڈلانے لگا

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین دوسرے اور آخری ٹیسٹ کے پانچویں اور آخری دن کے پہلے سیشن میں ہی پاکستان کی تین اہم وکٹیں گرچکی ہیں اور آدھی ٹیم پویلین لوٹ گئی ہے جس کے بعد قومی ٹیم کے میچ کے ساتھ سیریز گنوانے کا خطرہ بھی سر پر منڈلانے لگا ہے۔ میچ کے چوتھے روز آخری لمحات میں پاکستان کی دو وکٹیں گرنے سے قومی ٹیم کی مشکلات بڑھ گئیں۔ اوپنر عبداللہ شفیق کی ناکامیوں کا سلسلہ جاری رہا اور وہ صفر کی خفت سے دوچار ہوئے۔ انہیں ساوتھی نے کلین بولڈ کیا۔ نائٹ واچ مین کے طور پر آنے والے میر حمزہ بھی بغیر کوئی رن بنائے سودھی کا شکار بن کر پویلین لوٹ گئے تھے۔ آج جب میچ کے آخری دن کا کھیل شروع ہوا تو پاکستان کو جلد تیسری وکٹ کا نقصان برداشت کرنا پڑا اور امام الحق کو 12 کے انفرادی اسکور پر سودھی نے بولڈ کردیا ہے۔ اس کے بعد کریز پر آنے والے کپتان اس میچ کی دوسری اننگ میں بھی اپنی بیٹنگ کا جادو نہ جگا سکے 27 رنز بنا کر بریسویل کی گیند پر ٹام لیتھم کو کیچ دے بیٹھے۔ 80 کے مجموعی اسکور پر شان مسعود بھی ہمت ہار گئے اور 35 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ اس بار بھی کامیاب بولر بریسویل تھے۔ اس وقت پاکستان ٹیم کا اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 85 رنز ہے۔ کریز پر سرفراز احمد اور سعود شکیل موجود ہیں اور یہ جوڑی قومی ٹیم کی آخری امید ہے۔ پاکستان کو میچ اور سیریز بچانی ہے تو بلے بازوں کو استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آج تمام دن وکٹ پر قیام کرنا ہوگا جب کہ نیوزی لینڈ کو فتح کے لیے صرف 5 وکٹیں درکار ہیں۔ اس سے قبل کھیل کے چوتھے روز نیوزی لینڈ نے اپنی دوسری اننگ 277 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کرکے پاکستان کو جیت کے لیے 319 رنز کا ہدف دیا تھا۔ مہمان ٹیم کی جانب سے ٹام بلنڈل، بریسیول اور ٹام لیتھم نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔ قومی ٹیم کے پانچوں بولرز نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔