آسٹریلیا نے پاکستان کو چھٹی بار وائٹ واش کر دیا
کینگروز کا دیس شاہینوں کے لیے نہ فتح ہونے والا قلعہ بن گیا اور آسٹریلیا نے اپنی سر زمین پر پاکستان کو چھٹی بار ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کر دیا۔ سڈنی میں کھیلے جا رہے بینو قادر ٹرافی کے آخری ٹیسٹ میچ میں میزبان آسٹریلیا نے 8 وکٹوں سے فتح حاصل کر کے پاکستان کو تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں وائٹ واش کر دیا۔ یہ چھٹا موقع ہے جب آسٹریلیا نے اپنی سر زمین پر پاکستان کو وائٹ واش ک ہزیمت سے دوچار کیا ہے۔ ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز پاکستان کی جانب سے ملنے والے 130 رنز کے ہدف کو میزبان ٹیم نے دو وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ کھیلنے والے ڈیوڈ وارنر نے دوسری اننگز میں نصف سنچری کی جب کہ مارنوس لبوشن نے بھی نصف سنچری بنائی آج پاکستان نے اپنی دوسری نا مکمل اننگ 7 وکٹوں پر 67 رنز سے شروع کیا اور پوری ٹیم 115 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ کوئی کھلاڑی نصف سنچری تک نہ بنا سکا۔ دوسری اننگ کے ٹاپ اسکورر اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے صائم ایوب رہے جنہوں نے 38 رنز اسکور کیے۔ رضوان 28، بابر 23 اور عامر جمال 18 رنز تک محدود رہے۔ انکے علاوہ دیگر بیٹر ڈبل فیگرز میں بھی داخل نہ ہو سکے۔ آسٹریلیا کی جانب سے جوش ہیزل ووڈ نے چار اور نیتھن لائن نے تین وکٹیں اڑائیں۔ پاکستان کے عامر جمال میچ کے اور آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ سڈنی ٹیسٹ میں پاکستان نے عامر جمال کی نویں نمبر پر نا قابل فراموش بیٹنگ کی بدولت 313 رنز اسکور کیے تھے اور پھر عامر جمال کی ہی شاندار بولنگ کی وجہ سے آسٹریلیا کو پہلی اننگ میں 299 رنز تک محدود کرکے 14 رنز کی نفسیاتی برتری لی تھی لیکن دوسری اننگ میں بیٹرز نے عامر جمال کی تمام محنت پر اپنی ناقص کارکردگی سے پانی پھیر دیا۔ پاکستان کو وائٹ واش کی ہزیمت اٹھانے میں جہاں بیٹنگ کی ناکامی بڑی وجہ ہے وہیں ناقص فیلڈنگ اور ڈراپ کیچز نے بھی قومی ٹیم کی کشتی کو شکست کے سمندر میں ڈبویا۔ پاکستانی فیلڈرز نے تینوں ٹیسٹ میچز میں جس جس آسٹریلوی بیٹر کے کیچز ڈراپ کیے، انہوں نے اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بڑا اسکور کر کے اپنی ٹیم کو فتح یاب کرایا۔