ایم کیو ایم نے چھ کھرب ستر ارب کا شیڈو بجٹ پیش کردیا

متحدہ قومی موومنٹ کے اجلاس میں سید سردار احمد نے شیڈو بجٹ پیش کیا، ان کا کہنا تھا کہ صوبے کا مکمل انحصار وفاق پر ہے، شیڈو بجٹ میں آئندہ مالی سال دوہز ار پندرہ سولہ میں مجموعی اخراجات کا تخمینہ چھ کھرب ستر ارب روپے رکھا گیا ہے، جس میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا، پیش کردہ بجٹ میں ایک سو بارہ ارب روپے غیر ضروری اخراجات کو کم کیا گیا ہے، صحت کے لیے پینتیس ارب، تعلیم کیلئے تئیس ارب، زراعت، جنگلات اور آبپاشی کیلئے تئیس ارب، انرجی کیلئے سات ارب، انفرا اسٹرکچر کیلئے تئیس ارب جبکہ غریب افراد کیلئے ہاؤسنگ اسکیم کیلئے تین اعشاریہ پانچ ارب کی تجویز دی گئی ہے۔ اس موقع پر سید سردار احمد کا کہنا تھا کہ حکومت کو غیر ضروری اخراجات اور غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرنا ہوگا،سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن نے تنقیدی جائزہ لیتے ہوئے بتایاکہ حکومت نے کراچی میں ڈھائی ارب ترقیاتی کاموں پر خرچ کرنے کا دعوی کیا تھا جو شہر کی حالت زار سے واضح ہے کہ یہ دعوی جھوٹ پر مبنی ہے۔خواجہ اظہاالحسن نے کہا کہ امن و امن کیلئے رکھے جانے والے بجٹ کے باوجود آئی جی سندھ عدالتوں میں وسائل کا رونا روتے نظر آتے ہیں۔ سندھ کے کسی ضلع میں اسکولوں اور تھانوں کی حالت بہتر بنانے کیلئے کچھ نہیں کیا گیا