ریحام خان کی پس پردہ کتاب نے ملکی سیاست میں بھونچال پیدا کردیا۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کی کتاب اگرچہ ابھی تک منظرعام پر نہیں آئی لیکن اس کی بازگشت سے ملکی سیاست شديد اضطراب کا شکار ہے۔ کتاب سے متعلق خبریں تو اکثرمنظرعام پر آتی رہی ہیں لیکن اس دریا میں تلاطم اس وقت پیدا ہوا جب اداکار حمزہ علی عباسی نے کتاب کے خوفناک اقتباسات سوشل میڈیا پر شیئر کیے۔ میڈیا میں بھونچال آیا۔ ریحام سے موقف لیا گیا تو انہوں نے اس کی واضح تصدیق یا تردید سے گریز کیا جس سے ان خدشات کو تقویت ملی ہہ اقتباسات کتاب کا ہی حصہ ہیں۔ پی ٹی آئی نے اس تمام معاملے کا الزام مسلم لیگ ن پر دھر دیا ہے۔
یہ بات یہں پر ختم نہیں ہوئی۔ میڈیا کے بعد یہ معاملہ اب قانونی جنگ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کتاب کے متاثرین میں شامل عمران خان کے دوست زلفی بخاری، ریحام کے پہلے شوہر اعجاز رحمان، کرکٹر وسیم اکرم اور پی ٹی آئی عہدیدار انیلا خواجہ نے ریحام خان کیخلاف لندن میں درخواست دائر کر دی ہے۔ دوسری جانب ریحام خان کو اور تو کچھ نہ سوجھا انہوں نے اداکار حمزہ علی عباسی پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے پانچ ارب روپے بطور ہرجانہ مانگ لیے ہیں۔ کتاب کے تمام فریقین ایک دوسرے سے معافی مانگنے کا تقاضا بھی کر رہے ہیں۔ اگر کتاب لغو اور بیہودہ مواد پر مشتمل ہے تو اس معاملے سے عوام کو دور ہی رکھا جائے تو بہتر ہے۔