والدہ کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ بیٹا شازیہ جاوید
رکن سندھ اسمبلی شازیہ جاوید کے بیٹے کا کہنا ہے کہ والدہ کی حالت اب خطرے سے باہر ہے، والدہ نے اپنا ووٹ ضائع کر دیا تھا، نہ پیپلز پارٹی کو دیا نہ کسی اور جماعت کو۔ووٹ بیچنے کا الزام لگنے پرایم کیوایم کی رکن سندھ اسمبلی شازیہ جاوید نے مبینہ طور پربڑی مقدارمیں خواب ا?ور گولیاں کھا لی تھیں، طبیعت خراب ہونے پر عباسی شہیداسپتال منتقل کیا گیا تھا۔اسپتال ذرائع کے مطابق معدہ صاف کیے جانے کے بعد شازیہ جاوید کی طبیعت اب بہتر ہے اور انہیں گھر روانہ کر دیا گیا۔بیٹے محمد فاروق نے والدہ پر ووٹ بیچنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ والدہ نے نہ پارٹی چھوڑی ہے، نہ کسی اور پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔بلدیہ ٹاؤن سے تعلق رکھنے والی شازیہ جاوید کے علاوہ نائلہ منیر، ہیرسوہو، سمیتاافضال، ناہید بیگم اور سکھر سے رکن سندھ اسمبلی سلیم بندھانی کو ایم کیوایم بہادرا?باد نے وفاداریاں تبدیل کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا ہے۔واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی ایم پی اے شازیہ جاوید کا تعلق کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن سے ہے، ان کے شوہر فاروق عرف دادا کو راؤ انوار احمد نے 1996 میں پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا تھا۔اْس وقت ایم کیوایم کی جانب سے شہید کی بیوہ ہونے کی وجہ سے شازیہ کو رکن سندھ اسمبلی بنایا گیا تھا۔یاد رہے کہ 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں ایم کیو ایم پاکستان صرف ایک نشست ہی حاصل کرسکی ہے اور پارٹی کے رہنما فاروق ستار اور بہادر ا?باد گروپ کے ارکان یہ کہہ چکے ہیں کہ ان کے ارکان نے ووٹ بیچے