06 معصوم کشمیریوں کا قتل ، بھارت نے ایک بار پھر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا۔ مسعود خان

صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے شوپیاں کے علاقے میں 06معصوم کشمیریوں کے قتل اور علاقے میں مکمل کرفیو اور غیر قانونی کریک ڈائون کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ قتل عام پر بات کرتے ہوئے صدر آزاد جموں وکشمیر نے کہا کہ 6معصوم و نہتے نوجوانوں کو بھارتی قابض افواج نے دن دہاڑے قتل کیا اور غلط طور پر اب انہیں دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے غیر مسلح اور معصوم شہریوں کو قتل کیا ہے اس طرح بھارت نے ایک بار پھر جنگی جرائم کاارتکاب کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدر آزاد جموں وکشمیر نے اٹلی کے دو روزہ سرکاری دورے کے دوران پاکستانی و کشمیری تارکین وطن کمیونٹی کی جانب سے بریشیائ، برگا مو اور کریمونا میں منعقدہ مختلف تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر نے کہا کہ بھارتی قابض افواج کو آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ اورپبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت جنگی جرائم کے ارتکاب پر مکمل طور پر استثنیٰ دے دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈکراس اور ہیومن رائٹس کونسل بھارت کو بین الاقوامی قوانین کے تحت ان جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے اور اس پر بھارت کا محاسبہ کیا جانا چاہیے۔ صدر آزاد جموں وکشمیر نے کہا ہے کہ بھارتی افواج نے اپنی بے لگام طاقت کا استعمال کرتے ہوئے کشمیریوں سے اپنے دفاع کا حق چھین رکھا ہے اور پر امن جدوجہد آزادی کا مظاہرہ کرنے والے معصوم کشمیریوں کو دہشت گرد قراردیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس حقیقت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میںکشمیریوں کی جانب سے کسی قسم کی کوئی دہشت گردی نہیںہو رہی ہے اور کشمیری دنیا کے واحد غیر مسلح عوام ہیں جو پر امن طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنے بنیادی حق، حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اگر کوئی دہشت گردی ہے تو وہ صرف اور صرف بھارت کی مرکزی حکومت کی پشت پناہی سے بھارتی افواج کی جانب سے ریاستی دہشت گردی ہے۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر دنیا کا واحد علاقہ ہے کہ جہاں اتنے بڑے پیمانے پر غیر قانونی طور پر افواج تعینات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 7لاکھ بھارتی افواج نے کشمیر میں معصوم شہریوں کے قتل عام، حریت رہنمائوں کو پابند سلاسل کرنے کے علاوہ پیلٹ گنوں کے استعمال سے پر امن مظاہرین کو جزوی و مکمل طور پر بینائی سے محروم کر دیا ہے، مسلمانوں کی اکثریتی آبادی والے علاقوں میں آبادی کا تناسب تبدیل کر رہی ہیں اور معصوم خواتین کی بے حرمتی او رعصمت دری کر رہی ہیں ، نوجوانوں کو دوران حراست قتل و غائب کر رہی ہیں، جو عالمی قوانین کے مطابق جنگی جرائم ہیں ، جس پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرایا جاناچاہیے۔