جنگ کے بجائے امن کے لیے سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، مشیرقومی سلامتی ناصر جنجوعہ
مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ سے امریکی میڈیا کے چار رکنی وفد نے ملاقات کی،، مشیرقومی سلامتی نے وفد کو خطے کی صورت حال پر بریفنگ دی،اور توقع ظاہر کی،کہ وفد کو موجودہ صورت حال سمجھنے اور پاکستان کے اس اہم کردار کو جاننے کا موقع ملے گا،،جو وہ ادا کررہاہے،،انہوں نے علاقائی سلامتی کی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ بھی دی،، مشیر قومی سلامتی نے نائن الیون کے بعد پاکستان اور اس کی سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی پر روشنی ڈالی اور دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں سے بھی آگاہ کیا،وفد نے پاک امریکہ تعلقات بالخصوص افغانستان کے حوالے سے سوالات کیے،مشیر قومی سلامتیناصر جنجوعہ کا کہنا تھا،،کہ عسکری حکمت عملی نے افغان جنگ کو پیچیدہ بنا دیا ہے،جس کا خاتمہ نظر نہیں آتا،،ہم امریکہ اور افغانستان کے ساتھ تعاون پر مبنی فریم ورک پر کام کرنا چاہتے ہیں،ہمیں مجموعی طور پر امن کو فروغ دینا چاہیےتاکہ اس پیچیدہ تنازعہ کو ختم کیا جا سکے،افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا،کہ صدر اشرف غنی کی طالبان کوسیاسی مصالحت کی پیشکش مثبت اور قابل تعریف قدم ہے،پاکستان خطے کے ملکوں کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقاتکا خواہاں ہے،مشیرقومی سلامتی نے زور دیا،،کہ امریکہ اور مغربی ممالک خطے کی سلامتی برقرار رکھنے کے لیے مثبت کردار ادا کریں،وفد نے ملاقات کو مفید قرار دیتے ہوئے مشیر قومی سلامتی کا شکریہ ادا کیا،