بھارت کی ایک اور بزدلانہ چال: دریائے چناب کا پانی روک دیا۔
بھارت نے بیالیس سال پرانے سابق صدر پاکستان جنرل ایوب خان دور کے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے دریائے چناب کا مکمل پانی مقبوضہ کشمیر کے بگلیہارڈیم پر روک دیا جس کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں شامل چند برساتی نالوں کی وجہ سے صرف تین ہزاردو سوکیوسک رہنے سے دریائے چناب کا ستانوے فیصدسے زائد حصہ خشک ہوگیا جس کی وجہ سے سیالکوٹ میں ہیڈمرالہ کے مقام سے نکلنے والی نہر مرالہ راوی لنک مکمل بند ہونے سے خشک ہوگئی اور نہر اپرچناب میں پانی کا بہائو30ہزار کیوسک سے کم ہوکر صرف چھ ہزارایک سو کیوسک رہ گیا اور پانی نہ ہونے کی وجہ سے سیالکوٹ ،پسرور ، نارووال ، سمبڑیال ،ڈسکہ اور گوجرانوالہ ودیگراضلاع کی لاکھوں ایکٹرزرعی اراضی پر کاشت شدہ فصلوں کو کسان وکاشتکار ٹیوب ویلوں کاپانی لگانے پرمجبور رہے ،صدر انجمن کسان مہر ندیم رضا کے مطابق کسانوں اورکاشتکاروں کو پانی کمی کی وجہ سے شدید مسائل ومشکلات کا سامنا ہے لیکن بھارت نے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے دریائے چناب کا پانی مقبوضہ کشمیر میں روک رکھا ہے اوردریائے چناب پاکستان کا دریا ہے جس کا پانی بھارت نے روک رکھا ہے ، سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت دریائے چناب میں ہر لمحہ 55ہزارکیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے لیکن بھارت نے معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے دریائے چناب کا پانی مقبوضہ کشمیر میں معاہدہ کے بعد تعمیر کئے جانے والے بگلیہارڈیم پرپانی روک کر پاکستان کونقصان پہنچایا ، ترجمان ایری گیشن کے مطابق مقبوضہ کشمیرسے آنے والے دریائے مناور توی کے ایک ہزارکیوسک اور دریائے جموںتوی کے دو ہزار ایک سو کیوسک پانی کے شامل ہونے سے دریائے چناب کے پانی کی مجموعی آمد آٹھ ہزار79کیوسک رہی تاہم دریائے چناب کے اپنے پانی کی آمد صرف چھ ہزارکیوتین سو کیوسک رہی