رانا ثناءاللہ اور چوہدری شیر علی کے درمیان 20 سال بعد صلح
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی مداخلت پرمسلم لیگ ن پنجاب کے صدرراناثنااللہ اورچوہدری شیرعلی کے درمیان20 سال بعدصلح ہوگئی۔دونوں رہنمائوں کی اتفاق رائے سے شہرکی تنظیم بھی ازسرنو کرنے کاامکان ہے،1998 ء سے دونوں رہنمائوں کے درمیان پارٹی تقریبات اورتنظیم سازی میں دھڑے بندی رہی اورارکان اسمبلی سمیت کارکن بھی دھڑے بندی کاحصہ رہے۔2016کے بلدیاتی الیکشن میں راناثنااللہ کی مداخلت کی وجہ سے میئرکے امیدوار چوہدری شیرعلی کے بیٹے چوہدری عامرشیرعلی یونین کونسل سے چیئرمین بھی نہ منتخب ہوسکے جبکہ اُنہیں پارٹی کاانتخابی نشان شیربھی نہ مل سکا۔ اس کے باوجودچوہدری شیرعلی نے اپنے دھڑے سے شیرازکاہلوں کومیئرکے لئے میدان میں اتاراجس کے مقابلہ میں راناثنااللہ خاں دھڑے کے امیدوارمحمدرزاق ملک میئرمنتخب ہوگئے۔ 2ماہ قبل میاں نوازشریف نے چوہدری شیرعلی کی اڑھائی سال کی خاموشی کانوٹس لیتے ہوئے اُنہیں متحرک ہونے،پارٹی کے سینئررہنمائوں کواُنہیں فرنٹ لائن پرلانے اورسیاسی معاملات میں مشاورت کی ہدایت کی تاہم گزشتہ روزاُنہوں نے دونوں کے درمیان صلح اور فیصل آبادمیں مشاورت سے چلنے کاحکم دے دیا۔