پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے، اشیائے خوردنوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور رمضان المبارک کی آمد کےساتھ ہی اشیائے خوردنوش کی اشیا کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں،بازاروں میں سرکاری نرخ سے کئی زیادہ قیمت پر پھل اور سبزیوں کی فروخت ہو تی ر ہیں ، سرکاری نرخ نامے ہی غائب کر دیئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق سرکار کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں کو دکانداروں نے ہوا میں اڑا دیا اور اپنی من مانیوں پر اتر آئے جسے کنٹرول کرنے میں حکومت مکمل طورپر ناکام ہو گئی۔کراچی میں آلو کا سرکاری ریٹ 20 روپے فی کلو مقرر کیا گیا ہے تاہم بازار میں 50 روپے فی کلو فروخت ہونے گا اسی طرح ٹماٹر کا سرکاری ریٹ 32 روپے مقرر ہے تاہم اس کی قیمت بھی بازار میں دگنی ہے،بازار میں درجہ دوئم کے پیاز 42 کے بجائے 60 روپے ، کیلا 50 روپے فی درجن کے بجائے 140 روپے فی درجن فروخت ہو تا رہا، اسی طرح امرود 105 روپے فی کلو کے بجائے 120 روپے اور سیب درجہ اول 137 کے بجائے 250 سے 500 روپے فی کلو فروخت ہونے لگا ،لاہور میں بھی صورت حال مختلف نہیں، رمضان بازارمیں آلو 13 روپے اور فیئر پرائس شاپ پر 15 روپے فی کلو دستیاب تھا، اوردوسری اشیاءبھی مہنگی فروخت ہوتی رہیں ،پشاور میں بھی دکانداروں کی من مانیاں جاری رہیں۔ ٹماٹر 70 روپے، پیاز 60 روپے اور آلو 40 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا جاتارہا ،کوئٹہ میں بھی رمضان المبارک سے قبل ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا گیا ،ملک بھر میں پھلوں اور سبزیوں کے علاوہ دودھ، گوشت سمیت دیگر اشیا کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں ،لاہور میں لگائے گئے 30 رمضان بازاروں میں چینی ہی نایاب ہو گئی، 55 روپے فی کلو چینی کے حصول کےلئے شہریوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ،عوام نے حکومت سے اسٹالز بڑھانے کی اپیل کی ۔