پاکستان میں گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران کوروناوائرس کے مزید108مریض انتقال کر گئے
پاکستان میں عالمی وباء کوروناوائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں، گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران کوروناوائرس کے مزید108مریض انتقال کر گئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی کل تعداد 18537تک پہنچ گئی جبکہ گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے4198نئے کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کوروناوئرس کے کیسز کے مثبت آنے کی شرح9.3تک پہنچ گئی،پانچ مئی کو ملک بھر میں ایک لاکھ 80ہزار985افراد کو کوروناوائرس کی ویکسین لگائی گئی جبکہ اب تک کل 31لاکھ50ہزار122افراد کو کوروناوائرس کی ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)کی جانب سے جمعرات کے روز ملک میں کوروناوائرس کے حوالے سے جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق پاکستان اب تک کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 8لاکھ 45ہزار833تک پہنچ گئی۔ اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے7 لاکھ43ہزار134 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ ملک میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد84172تک پہنچ گئی ۔ اس وقت ملک میں کوروناوائرس تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعداد5107 تک پہنچ گئی ۔کوروناوائرس کی تیسری لہر آنے کے بعد پاکستان میں کوروناوائرس کے نئے رپورٹ ہونے والے کیسز، فعال کیسز اور تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعدادتیزی سے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ صوبہ پنجاب ملک بھر میں کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، فعال کیسز اور کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے پہلے نمبر پر آگیا جبکہ صوبہ سندھ کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار اور کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے ملک بھر میںدوسرے نمبر پر ہے جبکہ کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کے اعتبار سے صوبہ سندھ ملک بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔جبکہ صرف صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد41ہزار سے تجاوز کر گئی۔این سی اوسی کے مطابق پاکستان میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح2.2فیصد جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح87.9 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے4397مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ این سی اوسی کے مطابق کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ملک بھر میں تیسرے نمبر پر آگیا۔ اس وقت اسلام آبادکوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد11297تک پہنچ گئی۔خیبر پختونخوا میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد10861تک پہنچ گئی ۔صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد41158تک پہنچ گئی ،صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد 17271تک پہنچ گئی ، صوبہ بلوچستان1394،آزاد جموں وکشمیر2078جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد113رہ گئی جو ملک بھر میں سب سے کم ہے۔ این سی اوسی کے مطابق اب تک صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے دو لاکھ66ہزار718 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبہ پنجاب2 لاکھ62ہزار555،خیبر پختونخوا107370،اسلام آباد65069،بلوچستان21266،آزاد جموں وکشمیر15011جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد5135تک پہنچ گئی ۔ این سی اوسی کے مطابق اسلام آباد میں کورونا وائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد77065 تک پہنچ گئی ہے،خیبر پختونخوا میں121728، سندھ میں 2 لاکھ88ہزار680، پنجاب میں3 لاکھ12 ہزار522، بلوچستان میں22900، آزاد جموں و کشمیر میں17583اور گلگت بلتستان میں5355فرادکورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات صوبہ پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں8809افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں4691، خیبر پختونخوا میں3497، اسلام آباد میں699، گلگت بلتستان میں 107، بلوچستان میں240اور آزاد جموں و کشمیر میں494فراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔آزاد جموںوکشمیر میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح تین فیصد، اسلام آباد ایک فیصد، گلگت بلتستان دو فیصد، بلوچستان ایک فیصد، خیبر پختونخوا تین فیصد، سندھ دو فیصد اور پنجاب میں تین فیصد تک پہنچ گئی ۔اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے ایک کروڑ20لاکھ56 ہزار986ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے46467نئے ٹیسٹ کئے گئے ۔کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے پاکستان کے 26 اضلاع ہائی رسک قرار دیئے گئے ہیں۔لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، منڈی بہاالدین، ملتان، اوکاڑہ، رحیم یار خان، راولپنڈی، گجرات، شیخوپورہ، سرگودھا، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ متاثر، مظفر آباد، میر پور، کوٹلی، پشاور، سوات، نوشہرہ ، دیر لوئر، مالاکنڈ، صوابی، چارسدہ اور ہری پور ہائی رسک اضلاع میں شامل ہیں۔پاکستان میں کورونا کی ویکسینیشن جاری ہے اور دوسرے مرحلے میں 60 سال سے بڑی عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسینیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔ویکسینیشن کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسینیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسینیشن کی جا رہی ہے۔