ڈیری ڈرنکس پر پابندی کے بعد مارکیٹ میں بکنے والے جوسز کے حوالے سے اہم فیصلہ
لاہور :پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ڈیری ڈرنکس پر پابندی کے بعد مارکیٹ میں بکنے والے جوسز کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے پھلوں کے اجزاء کے بغیر کیمیکل اور فلیورز سے بننے مشروبات پر پھلوں کی تصویر لگانے پر پابندی عائدکر دی۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی زیر صدارت اجلاس میں جوسز کومعیار اور ان میں فروٹ کی مقدار کا تعین کرتے ہوئے جوسزکو چھ مختلف کیٹگرز میں تقسیم کرد یا گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی زیر صدارت اجلاس میں مارکیٹ میں بکنے والے جوسز کے حوالے سے اہم فیصلے کرتے ہوئے پھلوں کے اجزاء کے بغیر کیمیکل اور فلیورز سے بننے مشروبات پر پھلوں کی تصویر لگانے پر پابندی عائدکر دی گئی۔جوسز کے معیار اور ان میں فروٹ کی مقدار کا تعین کرتے ہوئے ان کو چھ مختلف کیٹگرز میں تقسیم کرد یا گیا۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ پھلوں کے نام پر بکنے والے کاربو نیٹڈاور نان کاربونیٹڈ فلیورڈ ڈرنکسپھلوں کی قدرتی غذائیت نہیں رکھتے۔پھلوں کی جگہ کیمیکلز اور فلیورز سے بنی فلیورڈ ڈرنکس غذائیت سے خالی ہوتی ہیں۔خالی کیلیوریز پر مشتمل کاربونیٹڈ اور فلیورڈ ڈرنکس کا نشوونما پر کوئی مثبت اثر نہیں ہوتا۔فروٹ بیوریجز اور ڈرنکس میں پھلوں کے اجزاء کی مقدار 8 فیصد یا اس سے زیادہ ہو نی چاہیے۔ پھلوں کی تصاویر والے فروٹ ڈرنک مشروبات کے لیبلز پر اجزاء کی مقدار لکھنا ضروری ہے۔فروٹ سکواش نامی مشروبات میں پھلوں کے اجزاء کی مقدار 25 سے 50 فیصد ہونا لازم ہے۔فروٹ جوسز مشروبات میں قدرتی غذائیت والے پھلوں کے اجزاء شامل ہوتے ہیں۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے واضح کیا کہ ان مشروبات کو ایک خاص مدت تک بر قرار رکھنے کیلئے ان میں کیمیائی اجزاء شامل کیے جاتے ہیں۔انہوں نے عوام سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ گھر میں بنے جوس اور مشروبات کے استعمال کو ترخیح دیں۔ان کا مزید کہنات تھا کہ اگر بازاری جوس نا گزیر ہوں تو زیادہ پھلوں والے ڈرنکس کا انتخاب کریں