جوڈیشل کمپلیکس میں پتا نہیں کتنے ججز رہے ہیں پھر ان کی بھی ویڈیوز ہوں گی، فواد چوہدری
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جس طریقے سے جوڈیشل کمپلیکس میں اعظم سواتی کی وڈیوز بنائی گئیں تو پتا نہیں وہاں کتنے ججز رہے ہیں جس کا مطلب ہے کہ ججز کی بھی ویڈیوز ہوں گی۔لاہور میں شوکت خانم ہسپتال کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان کے ہسپتال سے گھر پہنچتے ہی تحریک انصاف نے وزیر آباد کے اسی مقام سے ’حقیقی آزادی مارچ‘ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جہاں عمران خان کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ 10 سے 14 دن کے اندر راولپنڈی پہنچے گا جہاں پورے پاکستان کے قافلے آئیں گے اور راولپنڈی سے پھر ایک بڑی تحریک کی قیادت عمران خان سنبھالیں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی پیشکش کو ہم نے تسلیم کرلیا ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ایک اچھی تجویز ہے، مگر ہم سمجھتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن سے پہلے ان تین لوگوں کو مستعفی ہونا چاہیے کیونکہ ان کے استعفے کے بغیر تحقیقات درست سمت میں آگے نہیں بڑھ سکتی۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن عمران خان پر قاتلانہ حملے، اعظم سواتی کے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعے، صحافی ارشد شریف کے قتل کے ذمہ داران اور سائفر پر تحقیقات کرے اور اگر ان چار معاملات کی تحقیقات ہوں گی تو پاکستان میں ہر چیز سامنے آجائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 72 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج نہیں ہو رہی جہاں پولیس ایک افسر کا نام خارج کرنے کے بعد ایف آئی آر درج کرنے کا کہہ رہی ہے، مطلب کہ کسی پر حملہ ہو اور وہ پوری کہانی بتائے مگر پولیس کہے کہ اس شخص کو کیس میں نامزد نہ کریں۔