کون بنے گا امریکہ کا صدر ۔۔؟ نتائج آنا شروع،ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان مقابلہ سخت
کون بنے گا امریکہ کا صدر فیصلے کی گھڑی آ ن پہنچی۔ امریکی 47 ویں صدر کے انتخاب کے سلسلے میں متعدد ریاستوں میں پولنگ ختم ہو چکی ۔ معلق ریاستوں میں ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ جاری ہے، ری پبلکن امیدوار نے فلوریڈا، کنیکٹکی، انڈیانا،مغربی ورجینیا،میسوری، اوکلوہاما،ٹینیسی اور الاباما میں میدان مارلیا، ورمونٹ، ڈیلیاویئر، میسی سیپی میں ڈیموکریٹ امیدوار فاتح قرار پائیں۔ صدارتی انتخاب میں جیت کے لیے 538 میں سے کم از کم 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں جبکہ سات پانسہ پلٹ ریاستیں ایریزونا، جیورجیا، مشی گن، نیواڈا، شمالی کیرولائنا، پینسلوینیا اور اور وسکونس جیت کی راہ میں اہم کردار ادا کریں گی۔
ایگزٹ پول کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو 16 اور کملا ہیرس کو 12 ریاستوں میں سبقت حاصل ہے۔ ٹرمپ ٹیکساس، کینٹنکی، انڈیانا، ویسٹ ورجینیا، ٹینیسی، میزوری، الاباما، اوکلاہوما، فلوریڈا اور ساوتھ کیرولائنا میں جیت گئے۔ایگزٹ پول کے مطابق نیویارک، ورمونٹ، میساچوسٹس، میری لینڈ، نیوجرسی اور واشنگٹن ڈی سی میں کملاہیرس نے میدان مارلیا۔ایگزٹ پول کے مطابق ٹرمپ کی فتح کے امکانات تیرانوے اعشاریہ چار فیصد ہوگئے جبکہ کملا ہیرس کی جیت کے امکانات صرف سات اعشاریہ چار فیصد رہ گئے۔پول کے مطابق سوئنگ ریاستوں میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے امکانات ہیں، پینسلوینیا میں ٹرمپ کی جیت کا پچاسی فیصد امکان ہے، سوئنگ ریاست جارجیا میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ فتح کے قریب پہنچ گئے۔ کسی بھی امیدوار کو صدر بننے کے لیے دو سو چھہتر الیکٹورل ووٹ درکار ہے۔صدارتی انتخاب کے لیے 24 کروڑ سے زائد افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے، سات کروڑ افراد نے پولنگ ڈے سے پہلے ہی ووٹ ڈال دیے۔کملا ہیرس نے مشی گن میں اپنا ووٹ بذریعہ ای میل کاسٹ کردیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی فلوریڈا میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق قومی سطح پر کملا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک پوائنٹ کی برتری حاصل ہے، 47 فیصد ووٹرز ٹرمپ اور 48 فیصد کملا ہیرس کے حامی ہیں۔دنیا کی نظریں سوئنگ اسٹیٹس پر مرکوز ہیں، سونئگ اسٹیٹس میں ڈیموکریٹک اور ری پبلیکن امیدوار میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ ایری زونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، پینسلوینا، نارتھ کیرولائنا اور وسکانسن میں مجموعی الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 66 ہے، انتخابات میں نوجوانوں کا ووٹ اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔الیکٹورل کالج میں کملا ہیرس کو مجموعی طور پر 226 اور ڈونلڈ ٹرمپ کو 219 ووٹ ملنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔امریکی صدارتی انتخابات کے دوران امن و امان برقرار رکھنے اور الیکشن عملے پر تشدد کے خدشات سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی کے سخت انتطامایت کیے گئے ہیں۔امریکی ریاست اوریگان، واشنگٹن اور نیواڈا میں نیشنل گارڈز کو فعال کردیا گیا جبکہ خطرات کے پیش نظر نظر ایف بی آئی کی جانب سے بھی کمانڈ پوسٹ قائم کردی گئی۔ امریکی ریاست ایری زونا، مشی گن اور نیواڈا سمیت 19 ریاستوں میں 2020 سے الیکشن سیکیورٹی قوانین نافذ ہیں، سات سوئنگ ریاستوں میں ووٹرز کے اعتماد، سکیورٹی اور شفاف الیکشن کے لیے حکام بھی پرعزم دکھائی دیتے ہیں۔