امن کا نوبل انعام عراق کی نادیہ مراد اور کانگو کے ڈینس مُکویگے کے نام

اوسلو میں امن کے نوبل انعام کا اعلان کردیا گیا ہے۔ اس برس نوبل انعام مشترکہ طور پر عراق سے تعلق رکھنے والی نادیہ مراد اور افریقی ملک کانگو کے ماہر امراض نسواں ڈینس مُویگے کو دیا گیا ہے۔ نوبل کمیٹی کے سربراہ بیرٹ رائس اینڈرسن نے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ انعام جنسی تشدد کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کے خلاف جدوجہد کے صلے میں دیا گیا ہے۔
دونوں جنگ کے دوران خواتین سے جنسی زیادتی کے خلاف شب و روز جدوجہد کر رہے ہیں۔ عراق کی اقلیتی برادری یزیدی سے تعلق رکھنے والی نادیہ مراد کا نام 2014 میں سامنے آیا جب وہ داعش جنگجو کے چنگل سے آزاد ہوکر موصل تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی تھیں اور اب جنگ میں زیادتی کا شکار ہونے والی خواتین کی سب سے توانا آواز ہیں۔
داعش جنگجوؤں کے ہاتھوں زیادتی کا نشانہ بننے اور بازار میں بیچے جانے کے بعد شدت پسندوں کے چنگل سے بھاگنے میں کامیاب ہونے والی نادیہ مراد نے جنگ کے دوران خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے خلاف جدوجہد کا آغاز کیا۔ نادیہ مراد نے اپنی چھوٹی اقلیتی برادری پر داعش جنگجوؤں کے مظالم کے خلاف جدوجہد کو آگے بڑھاتے ہوئے اسے عالمگیر تحریک میں