لاہور سمیت پنجاب بھر میں ڈینگی بے قابو ہوگیا، کیسز تشویشناک اضافہ
لاہور سمیت پنجاب بھر میں ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز تشویشناک ہیں۔ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران لاہور میں 126اور پنجاب بھر میں 165نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ پنجاب میں اس وقت 319مریض زیر علاج ہیں۔ حکومتی اقدامات کہیں نظر نہیں آتے۔ عوام کو بے یارومددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرونا اور ڈینگی وائرس نے تباہ کاریاں مچا رکھی ہیں۔ عوام میں ا س حوالے سے شعور بیدار کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ 2011میں ڈینگی کے باعث ہزاروں افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس وائرس کی روک تھام کے لیے ایمرجنسی بنیادوں پر کام کیا جائے۔ عوام پریشان ہیں اور صوبائی وزیر صحت کہیں نظر نہیں آرہیں۔ محکمہ صحت وبا کی روک تھام کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ فوری طور پر ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز کو مد نظر رکھتے ہوئے فیلڈ ہسپتال قائم کیے جائیں اور اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔ ہسپتالوں میں ڈینگی وارڈز قائم کرنا ہونگے۔ بہت سارے ایسے کیسز بھی سامنے آرہے ہیں جہاں مناسب اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے ہسپتال خود وبا کے پھلاؤ کا ذریعہ بنے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے کہا کہ ہر علاقے، گلی، محلے میں ڈینگی سپرے کو یقینی بنایا جائے۔ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حکومت کو سپرے کی قلت کا سامنا ہے۔ لاہور کی بہت ساری آبادیاں ایسی ہیں جہاں گندگی کے باعث مچھروں کی افزائش ہوتی رہتی ہے مگر وہ آبادیاں ابھی تک سپرے سے محروم ہیں۔ ڈینگی کے بچاؤ کے لیے باقاعدگی سے سپرے کا اہتمام ہونا چاہیے مگر کتنی بد قسمتی کی بات ہے کہ حکومت ڈینگی اور کرونا سے لڑنے کی بجائے ینگ ڈاکٹرز سے لڑرہی ہے۔ اسلام آباد میں ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کے دوران پولیس کا تشدد ریاستی اداروں کی ناکامی ہے۔ حکمران ہر محاذ پر بری طرح ناکام ثابت ہوئے ہیں