1965 کی جنگ میں لاہور کی بی آربی نہر دفاعی لائن ثابت ہوئی
بھارت نے اپنے ناپاک عزائم کے تحت چھ ستمبر انیس سو پینسٹھ کو رات کی تاریکی میں حملہ کیا تو راستے میں کسی دریا کی صورت میں قدرتی رکاوٹ نہ ہونے کی وجہ سے دشمن تیزی سے لاہور کی جانب بڑھا۔ لیکن اس وقت بھارت کی راہ میں پہلی بڑی رکاوٹ بی آر بی نہر ثابت ہوئی اور پچھہتر سالہ محمد اسحاق اس کا عینی شاہد ہے۔ بزرگ پاکستانی شہری محمد اسحاق کا کہنا ہے کہ اگر بی آربی نہر رکاوٹ نہ بنتی تو دشمن کو روکنا مشکل تھا۔ بزرگ پاکستانی کا کہنا ہے کہ جنگ کے دنوں میں نہر کنارے صف آراء پاک فوج کے شیر جوانوں کو اہل علاقہ کھانا خود فراہم کرتے تھے۔اس دوران بھرپور قومی جذبے سے سرشار بی آربی نہر کے کنارے رہنے والے شہری آمنے سامنے مورچہ زن فوجوں کی گولہ باری دیکھتے رہے۔بمباں والی رای بیدیاں کینال کے کنارے کا ذرہ ذرہ چھ ستمبر انیس سو پینسٹھ کے اس عظیم معرکے کا گواہ ہے اور دشمن کی جانب سے لاہور میں ناشتہ کرنے کی بڑکیں بی آر بی نہر میں ہی بہہ گئیں۔
پی ٹی سی