سپریم کورٹ کا اسلام آبادکے رفاعی پلاٹ پر قائم پلازہ ضبط کرنے کا حکم
سپریم کورٹ نے اسلام آبادکے رفاعی پلاٹ پر قائم پلازہ ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے پلازہ کی خرید و فروخت پر پابندی لگا دی، عدالت نے فیصلہ میں قراردیا کہ لارجر بنچ جمعہ کو ملزموں کی بریت کے فیصلے کا جائزہ لے گا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اسلام آباد کے رفاعی پلاٹ پر پلازے کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کا آغاز کیا تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پلاٹ میں سوئمنگ پول کی جگہ پر تین منزلہ پلازہ بن چکا ہے جس کے گراونڈ فلور پر 33 د کانیں ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ یہ سیدھا نیب کیس ہے اورسی ڈی اے بھی متعلقہ افسران کو گرفتار کرے۔ پلازہ گرا دیں ،نہیں تو سی ڈی اے تحویل میں لے گا ،ان کا کہنا تھا کہ کسی کے باپ کا مال ہے جو رفاعی پلاٹ پر قبضہ کر لے ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ سوئمنگ پول بھی تاحال فعال نہیں ہو سکااورعدالت فوجداری کیس میں پلازہ مالک کو بری کر چکی ہے۔ اس دوران پلازہ کے مالک کی طرف سے وکیل نے موقف اپنایاکہ مذکورہ پلاٹ کمرشل ایریا میں ہے اور اس پلاٹ پر سی ڈی اے نے اضافی تعمیرات کی منظوری دی گرلز کالج کے سامنے ہونے کی وجہ سے عمارت بنانے کا کہا گیا، چیف جسٹس نے کہاکہ جن تعمیرات کی منظوری نہیں انہیں گرا دینگے اورسی ڈی اے کے متعلقہ افسروں کو بھی پکڑیں گے متعلقہ افسر قبر میں ہیں تو نکال کر سزا دینگے۔ عدالت نے رفاعی پلاٹ پر قائم پلازہ ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے پلازہ کی خرید و فروخت پر پابندی لگا دی، عدالت نے فیصلہ میں قراردیا کہ لارجر بنچ جمعہ کو ملزموں کی بریت کے فیصلے کا جائزہ لے گا، اس دوران یاک دکاندار نے پیش ہوکر کہاکہ وہ عدالتی حکم پردکانیں خالی کر چکے 2 کروڑ دے کر بھی فٹ پاتھ پر ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ جس کا جو دل چاہیے پیسے دے کر کام کرا لے ایسا نہیں ہونے دیں گے،سی ڈی اے نے کس بنیاد پر کمرشل سرگرمیوں کی منظوری دی، مالک پلازہ کے وکیل نے جواب دیا کہ سی ڈی اے کو کمرشل سر گرمیوں کی منظوری دینے کا اختیار ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ پورا سسٹم فراڈ پر ہوا دکانوں سمیت سب ضبط کر لیں گے،لارجر بینچ بناکر عدالتی فیصلے کا دوبارہ جائزہ لیں گے ، پلازہ کے مالک نے کہاکہ 1980میں پلاٹ قانونی طور پر ان کے نام منتقل ہوا ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس وقت تک سب قانون کے مطابق تھا ۔گیس کی کمی کے باعث گرم پانی والا پول نہیں چل سکا،ریکارڈ کے مطابق سوئمنگ پول میں تین اموات بھی ہوئیں۔ نئیر رضوی نے بتایا کہ پلازے کی دوسری اور تیسری منزل غیر قانونی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ساری بدمعاشی سمجھ آگئی ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ ملزمان کے خلاف ایف آئی اے تحقیقات کرکے مقدمہ درج کرے۔دکاندار نے بتایا کہ پبلک ٹائلٹ کی جگہ بھی دوکانیں بنا دی گئیں ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کرایہ داروں کی بے دخلی کے فیصلے کا بھی جائزہ لیں گے غریب کرایہ داروں کو خوار نہیں ہونے دیں گے رئیس لوگ ملک کو پتہ نہیں کیا سمجھتے ہیں؟ بعد ازاں کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔