مقبوضہ کشمیرمیں18 افراد کی نظربند ی کے احکامات منسوخ

مقبوضہ کشمیر میں تین جیلوں میں قید 18 افراد کو نظربند کرنے کے احکامات منسوخ کردیئے گئے۔ ان میں سے 16 سنٹرل جیل سری نگر اور ایک ایک کوٹ بھلوال جیل جموں اور پلوامہ جیل میں بند ہیں۔ کورونا وائرس پھیلنے کے بعد رہا ہونے والے پی ایس اے کے حراست میں لئے گئے افراد کی تعداد 65 ہوگئی ہے۔ گذشتہ ہفتے ، علاقے کی ہائی کورٹ نے ہائی پاور کمیٹی کوقیدیوں کی رہائی کی ہدایت کی تھی۔سینٹرل جیل کوٹ بلوال جموں میں قیدیوں نے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس برائے جیل خانہ جات کے نام کورونا وائرس کے پیش نظر مشروط رہائی کے لئے ایک خط لکھا تھا۔ مکتوب جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے محبوس ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی نے تمام قیدیوں کی طرف سے لکھا ہے۔خط میں لکھا گیا کہ جیل میں بند قیدیوں کے متاثر ہونے کے سب سے زیادہ خطرات ہیں، قیدیوں کو اپنے ا قارب کی فکر بھی لاحق ہے۔مکتوب میں کہا گیا کہ اگر موجودہ حالات میں بھی قیدیوں کو رہا نہیں کیا گیا تو اس کا مطلب ہے کہ انہیں موت کی دہلیز پر چھوڑ دیا گیا ہے جو انسانی تاریخ کا سب سے بڑا ظلم ہوگا۔قبل ازیں کوٹ بلوال جیل میں بند قیدیوں نے جموں و کشمیر ہائی کی خاتون چیف جسٹس جسٹس گیتا متل، محکمہ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری اور جموں و کشمیر پولیس سربراہ کے نام اپنے چار صفحات پر مشتمل مکتوب روانہ کیا تھا جس میں انہوں نے موجودہ حالات کے پیش نظر انسانی بنیادوں پر اپنی عارضی و مشروط رہائی کی اپیل کی تھی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کہ کوٹ بلوال جیل جموں میں بند قیدیوں میں سے بیشتر قیدی کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں جن میں سے اکثر کو وہاں متنازع قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بند رکھا گیا ہے۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے 24 مارچ کو آٹھ ماہ کی نظربندی سے آزادی کے بعد کشمیریوں کی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے جتنے لوگ بند ہیں۔ چاہے وہ ریاست کے اندر بند ہوں یا ریاست کے باہر بند ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ اس مشکل حالات میں مرکزی حکومت ان پر رحم کرے اور انہیں گھر واپس لائے۔ ان کو رہا کرے۔ عمر عبداللہ کے والد ڈاکٹر فاروق عبداللہ جنہیں اسی ماہ رہا کیا گیا، بھی اپنی رہائی کے بعد سے کشمیری قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔گذشتہ ماہ کی 23 تاریخ کو نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر و رکن پارلیمان جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کے نام جموں و کشمیر اور ملک کی دوسری ریاستوں میں بند کشمیری قیدیوں کی رہائی کے لئے خط روانہ کیا جبکہ سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے بھی جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو کے نام کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر ملک کے مختلف جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کی فوری رہائی کے مطالبے کیلئے ایک مکتوب روانہ کیا۔