عمران خان لوگوں کیلئے مثال بنیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان

بنی گالہ تجاوزات کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ابھی ملک کے وزیراعظم نہیں، آنے والے وزیراعظم ہیں تاہم عمران خان لوگوں کے لیے مثال بنیں۔ منگل کو سپریم کورٹ میں بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت ہوئی جس میں سروے جنرل عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت سروے جنرل آفس کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، سروے جنرل آفس کی جانب سے دارالحکومت اور کورنگ نالہ کی حد بندی کا سروے نہیں ہوا۔ سرویئر جنرل آف پاکستان جمیل اختررائو نے عدالت کو بتایا کہ کورنگ نالہ کے سروے کے لیے ہمیں ریکارڈ اور نقشے چاہئیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ محکمہ مال سروے آفس کو مطلوبہ ریکارڈ فراہم کرے جب کہ جو ریاستی ادارے تعاون نہ کریں، ان کے خلاف ایکشن لیں گے، محکمہ مال نے عدالتی احکامات کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ چائے پانی کے لیے ہم عدالت نہیں آتے،عوام ہمیں اپنے پیسہ سے تنخواہ دیتے ہیں، محکمہ مال جب تک سروے جنرل آفس کو ریکارڈ فراہم نہ کرے سپریم کورٹ سے نہیں جائیں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ بنی گالا تجاوزات کی درخواست عمران خان نے ہی دی تھی، عمران خان کی حکومت بننے والی ہے لہذا بنی گالا تجاوزات کے معاملے کو اب عمران خان خود دیکھیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ عمران خان لوگوں کے لیے مثال بنیں، جس پر بابر اعوان نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں وزیراعظم لوگوں کے لیے مثال بنیں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ عمران خان ابھی ملک کے وزیراعظم نہیں، آنے والے وزیراعظم ہیں، عمران خان بنی گالہ کے مسائل سے آگاہ ہیں، عمران خان بنی گالہ کے مسائل حل کر لیتے ہیں تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں۔سرویئرجنرل آف پاکستان نے عدالت سے استدعا کہ کہ نالہ کورنگ کا سروے مکمل کرنے کے لیے 6 ہفتے کا وقت دیا جائے، عدالت عظمی نے مہلت دیتے ہوئے سماعت 6 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔