عمران خان سرکاری ہیلی کاپٹر کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوگئے۔ سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق سوالنامہ دیا گیا
سرکاری ہیلی کاپٹر کیس میں عمران خان نیب پشاور کے روبرو پیش ہوئے۔ عمران خان کی آمد کے پیش نظر نیب دفتر کے باہر خصوصی سیکورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔ عمران خان کے ہمراہ ان کے وکیل بابر اعوان بھی تھے۔ نیب ذرائع کے مطابق سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق تیار کیا گیا سوالنامہ عمران خان کے حوالے کیا گیا۔ پندرہ سوالات پر مشتمل سوالنامے کا جواب دینا ضروری ہے۔ ہیلی کاپٹر کیس میں سابق وزیراعلی پرویز خٹک اور پانچ انتظامی سیکریٹریز بھی پیش ہو چکے ہیں۔ نیب حکام ہیلی کاپٹر کیس سے متعلق ریکارڈ کی چھان بین بھی کر چکے ہیں۔۔ نیب کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے رواں سال فروری میں عمران خان کی جانب سے خیبر پختونخوا حکومت کے دو سرکاری ہیلی کاپٹرز، ایم آئی سترہ اور ایکیوریل کوچوہتر گھنٹوں تک غیر سرکاری دوروں کے لیے نہایت ارزاں نرخوں پر استعمال کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے نیب خیبر پختونخوا کو تحقیقات کی ہدایت کی تھی۔ نیب رپورٹ کے مطابق ایم آئی سترہ ہیلی کاپٹر پر بائیس گھنٹے اور ایکیوریل ہیلی کاپٹر پر باون گھنٹے پرواز کی گئی جس کا اوسطاً فی گھنٹہ کرایہ اٹھائیس ہزار روپے ادا کیا گیا۔ عمران خان نجی کمپنیوں کے ہیلی کاپٹر استعمال کرتے تو انہیں ایم آئی سترہ ہیلی کاپٹر کا فی گھنٹہ خرچ دس سے بارہ لاکھ روپے جبکہ ایکیوریل ہیلی کاپٹر کا فی گھنٹہ خرچ پانچ سے چھ لاکھ روپے ادا کرنا پڑتا۔