کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، یہ کبھی بھارت کا حصہ تھا اور نہ کبھی ہوگا۔ صدر آزاد کشمیر
لاس اینجلس قونصلیٹ کے زیرا ہتمام“مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کا بحران" کے عنوان سے ویبینار کا انعقاد کیا گیا جس سے صدر آزاد کشمیر، سردار مسعود خان سمیت امریکہ میں متعین پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب اور سفیر منیر اکرم اورکانگریس کے رکن، ٹی جے کوکس و دیگر نے خطاب کیا۔ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، یہ نہ کبھی بھارت کا حصہ تھا اور نہ کبھی ہوگا، 5 اگست 2019 سے لے کر 5 اگست 2020 تک کشمیریوں کیلئے سیاہ دور ہے۔ اس موقع پر سفیر پاکستان اسد مجید خان نے کہا اب وقت آگیا ہے کہ مزمت سے آگے بڑھ کر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد میں مضبوط موقف پیش کرنے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی رکوانے کیلئے ٹھوس اور عملی اقدامات کیئے جائیں، لاس اینجلس: مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے امریکہ با الاخصوص مغربی ساحلی علاقوں میں مقیم پاکستانی اور کشمیری امریکی کمیونٹی کا کردار قابل تحسین رہا ہے۔ سفیر منیر اکرم نے کہا ہمہیں بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے دنیا کی توجہ اس جانب مبذول کروانی چاہئیے کہ بھارت کشمیر میں مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے،۔ قونصل جنرل لاس اینجلس، عبدالجبار میمن، برطانوی تاریخ دان و مصنف، وکٹوریہ سکو فیلڈ، ڈیموکریٹک رہنماء، ڈاکٹر آصف محمود، کینیڈین اکیڈیمک، فرحان مجاہد چک و دیگر مقررین بھی ویبینار میں شریک تھے۔وکٹوریہ سکو فیلڈ نے کہا مسئلہ کشمیر ان لوگوں کے انسانی حقوق کا مسئلہ ہے جو اس وادی میں رہتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے لوگوں کے انسانی حقوق بھی اتنے ہی اہم ہیں جتنے دوسروں کے۔قونصلیٹ جنرل لاس اینجلس، عبدالجبار میمن نے کہا بھارتی حکومت کے مقبوضہ کشمیر میں جبری اور غیر قانونی اقدامات کا مقصد کشمیری مسلمانوں کو وادی کشمیر میں اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔فرحان مجاہد چک نے کہا مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے 5 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں کیونکہ اس دن گزشتہ سال بھارتی حکومت نے غیر قانونی طور پر آرٹیکل 370 ختم کیا تھا، ہندو بنیاد پرستی کی دہشت گردی کی حقیقت نے کشمیری عوام میں اپنے حقوق کو حاصل کرنے کی نئی امنگ پیدا کر دی ہے۔