ماحولیاتی،آبی اور شور کی آلودگی کے خاتمے کے لئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں آئینی درخواست دائر کردی گئی۔

وطن پارٹی کے سربراہ بیرسٹر ظفراللہ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان میں ماحولیاتی ،آبی اور شور کی آلودگی خطرناک صورتحال اختیار کر چکی ہے۔ قوانین پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا۔ صنعتی فضلہ صفائی کے بغیربراہ راست آبی گزرگاہوں ،نہروں اور دریاوں میں بہایا جا رہا ہے۔ فیکڑیوں ،بھٹوں اور کارخانو سے نکلنے والے دھویں کو فضا کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ محکمہ تحفظ ماحولیات ربڑ سٹیمپ ادارہ بن چکا ہے جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کے ذخائر بھی آلودہ ہو چکے ہیں۔ شور سے شہری ذہنی مریض بن رہے ہیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ماحولیاتی،،آبی اور شور کی آلودگی سے کینسر اور پیٹ کی خطرناک بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ عدالت حکومت کو ماحولیاتی،آبی اور شور کی آلودگی کے خاتمے کے لئے احکامات صادر کرے۔