امریکی افواج پر تاریخ کے بدترین حملے کو چوہتر برس بیت گئے
سات دسمبر انیس سو اکتالیس کو جاپان نے امریکی جزیرے ہوائی میں واقع بحری اڈے پرل ہاربر پر اچانک دھاوا بول دیا، اس حملے میں جاپان کے چھے طیارہ بردار بحری جہازوں سے اڑنے والے تین سو تریپن ہوائی جہازوں نے حصہ لیا،حملے کے نتیجے امریکہ کے آٹھ بحری جہاز تباہ اور نو کو شدید نقصان پہنچا،، ایک سو اٹھاسی جنگی طیارے مکمل طور پر تباہ ہوگئے،، جبکہ دو ہزار چار سو تین امریکی فوجی ہلاک اور ایک ہزار دو سو بیاسی زخمی ہوئے، اس وقت کے امریکی صدر فرینکلن روز ویلٹ نے اس دن کو رسوائی سے تعبیر کیا تھا،،پرل ہاربر کا معرکہ تاریخ کو بدلنے والے واقعات میں شمار ہوتا ہے،شروع میں تو اس حملے کو جاپان کی ایک زبردست فتح سمجھا جا رہا تھا، لیکن واقعہ کے اگلے ہی روز امریکا جاپان کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے ورلڈ وار ٹو کا حصہ بن گیا،، جس کے بعد ہیرو شیما اور ناگاساکی پر امریکی ایٹمی حملے کے نتیجے میں ڈھائی لاکھ افراد لقمہ اجل بن گئے تھے