ہمارے 4 سالہ دور میں ڈالر کی قدر میں اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا چند ماہ میں ہو گیا ہے. سابق وزیر اعظم
سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے 4 سالہ دور میں ڈالر کی قدر میں اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا چند ماہ میں ہو گیا ہے، ملکی معیشت کے استحکام کیلئے کرنسی مستحکم ہونی چاہیے۔ جمعہ کو احتساب عدالت میں زیر سماعت ریفرنس میں وقفے کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ان کے دور اقتدار میں ڈالر پوچھے بغیر دس پیسے بھی اوپر نہیں جاتا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں توازن رہا ہے اور دنیا 2013 ءسے 2017 ءتک ہماری معیشت کو مضبوط اور متوازن کہتی تھی۔انہوں نے کہا کہ 2017 ءمیں جب میں گھر گیا تو دہشتگری ختم ہو گئی تھی ۔محمد نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف پہلی بار کراچی گئے اور صرف چار پانچ سو ووٹ سے ہارے ۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے اقتدار میں آنے سے قبل سی این جی اسٹیشنز پر قطاریں ہوتی تھیں ، وہ سٹاک ایکسچینج کو 19ہزار کی حد سے بڑھا کر 53 ہزارپر لے کر گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں 4 سال میں ڈالر کی قدر میں اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا چند ماہ میں ہو گیا ہے ۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام کیلئے کرنسی مستحکم ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے دہشتگردی پر قابو پا کر کراچی شہر کو پر امن بنایا تھا، ہم نے ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا تھا ۔محمد نواز شریف نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ ڈالر کو نچلی سطح پر رکھنے کیلئے مصنوعی طریقہ کار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق ہمارے دور میں معیشت کی شرح نمو 6.6 فیصد رہی، ٹماٹر 20 روپے کلو تھا۔سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ نیب کو میں نے نہیں بلکہ سابق صدر پرویز مشرف نے بنایا جس کی وجہ سے نیب کا قانون ہی غلط ہے۔محمد نواز شریف نے کہا کہ اب مجھ سے پوچھا جا رہا ہے کہ میری فیملی 1999ءمیں کیوں باہر گئی۔کمرہ عدالت میں ایک صحافی نے نواز شریف سے سوال کیا کہ اسلام آباد پولیس کو مطلوب ڈاکٹر طاہر القادری سپریم کورٹ آ کر چلے گئے لیکن کسی نے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش نہیں کی ۔اس پر محمد نواز شریف نے کہا کہ اب اس سوال کا بھی میں ہی جواب دوں۔