پاکستان مزید کرائے کی بندوق کے طور پر استعمال نہیں ہوگا، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے امریکی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکا کو پیغام دیا ہے کہ پاکستان مزید کرائے کی بندوق کے طور پر استعمال نہیں ہوگا، پاکستان امریکا کی جنگ بہت لڑ چکا، اب وہ کریں گے جو عوام اور ملک کے مفاد میں ہوگا، سپر پاور سے چین جیسے تعلقات چاہتے ہیں، بھارت کی حکمران جماعت کا نکتہ نظر پاکستان اور مسلم مخالف ہے۔وزیراعظم عمران خان نے واشنگٹن پوسٹ کو دیے گئے انٹرویو میں پاکستان کے امریکا کے ساتھ تعلقات کیسے ہوں؟ معاملہ صاف کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹوئٹر وار نہیں، انہیں حقائق سے آگاہ کرنے کی ضرورت تھی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا کے لیے مزید کرائے کی بندوق کے طور پر استعمال نہیں ہوگا، امریکا سے بھی چین جیسے تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان امریکا کی جنگ بہت لڑ چکا، اب وہ کریں گے جو ہمارے ملک کے مفاد میں ہوگا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کے قتل کے معاملے میں امریکا نے اپنے اتحادی پر اعتماد نہیں کیا، نہیں جانتے ہم دوست تھے یا دشمن؟ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کے کون خلاف نہیں ہو گا؟ جس میں ایک دہشت گرد کے ساتھ 10 دوست اور پڑوسی بھی مارے جاتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ سویت یونین کے افغانستان سے انخلا کے بعد امریکا نے پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا۔ پاکستان میں طالبان کے ٹھکانے نہیں ہیں، افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے جس کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔معیشت کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کے پاس گئے تو یقینی بنائیں گے یہ آخری بار ہو۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ بھارت الیکشن کے بعد مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرے گا۔