اسماء قتل کیس ذیادتی کا نہیں جنسی تشدد کا تھا۔ شور شرابہ کرنے پر بچی کو قتل کیا گیا۔ ملزم نے اعتراف جرم بھی کرلیا, آئی جی خیبر پختونخوا

ڈین این اےرپورٹ آنے کے بعد خیبر پختونخوا پولیس نے ملزم تک رسائی حاصل کر لی۔ آئی جی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود کا سنٹرل پولیس لائن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چار سالہ ننھی اسما کے قتل کیس کو پچیس روزمیں حل کردیا۔۔ ملزم محمد نبی اور اسکےساتھی عبد القادر کو بھی حراست میں لیا گیا ہے ,اس موقع پر آر پی او مردان کا کہنا تھا کہ اسماءقتل کیس میں گرفتار ملزم نے اعتراف جرم کرلیا ہے ۔۔بچی کی گردن پر انگلیوں کے نشان موجودتھے۔ ملزم بچی کو کھیت میں لے گیا۔ چیخی تو گلا دبادیا جس سے موت واقع ہوئی,خیبر پختونخوا پولیس کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مشال قتل میں ملوث 58 ملزمان کوگرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ کوہاٹ کی عاصمہ رانی قتل کیس میں بھی دو ملزمان زیر حراست ہیں۔ ملزمان کے قبضے سے آلہ قتل جبکہ واردات میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل اور گاڑی بھی برآمد کرلی گئی ہے