سال 2019ء میں 7 لاکھ 77 ہزار 251 مختلف نوعیت کے جرائم رونما ہوئے۔ رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش
قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ آزادکشمیر گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں سال 2019ء میں 7 لاکھ 77 ہزار 251 مختلف نوعیت کے جرائم رونما ہوئے۔ صوبہ خیبرپختونخوا میں صوبائی دارالحکومت پشاور زیادہ جرائم والا ضلع بن گیا ہے۔ اسلام آباد میں 2019ء میں 4100 جرائم ہوئے۔ تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئیں۔ اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا۔ مولانا عبدالاکبر چترالی کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ 2019ء میں پنجاب میں چار لاکھ 90 ہزار 155 جرائم کا اندراج کیا گیا۔ سندھ میں 85 ہزار 676، خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ 78 ہزار 131، بلوچستان میں 9 ہزار 462، آزادکشمیر میں 7 ہزار 696، گلگت بلتستان میں دو ہزار 31 اور اسلام آباد میں 4100 جرائم کا اندراج کیا گیا۔ خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ جرائم والا ضلع پشاور ہے۔ 2019ء میں پشاور میں 38 ہزار 926 جرائم کا اندراج کیا گیا۔ کے پی کے میں کم ترین جرائم والا ضلع کوہستان ہے اور 2019ء میں کوہستان میں 222 جرائم کا اندراج کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ 2019ء میں اسلام آباد میں بچوں سے جنسی زیادتی کے کیسز میں 75 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ 2018ء میں اسلام آباد میں کسی ملزم پر جنسی زیادتی کا کیس ثابت نہیں ہوا۔ 2019ء میں اسلام آباد میں ایک ملزم پر جرم ثابت ہوا۔ صوبوں نے ملزمان کی تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔