اگلے ہفتے تک پاکستان کے مستقبل کی سمت کا تعین ہونے والا ہے:اسد عمر

:تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر نے انصاف ڈاکٹرز فورم کی ملک گیر سازی مہم کا افتتاح کر دیا،اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت تاریخ ساز وقت سے گزر رہا ہے لیکن اگلے ہفتے تک پاکستان کے مستقبل کی سمت کا تعین ہونے والا ہے، پاکستان پر خود غرض ٹولہ قابض ہے جبکہ پاکستان کی 22 کروڑ عوام کو ملک کو چلانے کا حق دینا چاہیے، انہوں نے کہا کہ یہ جو مرضی کرلیں یہ انتخابات کو نہیں روک سکتے ہیں کیونکہ 22 کڑوڑ لوگ فیصلہ کرچکے ہیں،یہ جنگ کسی سیاسی جماعت کی نئی ہے، یہ جنگ قوم کی جنگ ہے اس لئے لازم ہے کہ ہر کوئی اس آزادی کی جنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے، یہ جنگ پاکستان کی عوام جیتے گی یہ لکھ دیا گیا ہے ۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ الیکشن نہ ہونےکی وجہ سے معاشی صورتحال خراب ہے اور ملک تاریخ کی بد ترین مہنگائی سے گزر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت آئی ایم ایف کا مشن پاکستان میں ہے، اس معاملے پر ٹی وی پر عجیب و غریب کہانیاں سنائی جاتی ہیں لیکن جس وقت رجیم چینج آپریشن کیا گیا اس وقت آئی ایم کا کا ساتواں پروگرام چل رہا تھا، انہوں نے کہا کہ آج حالات ہاتھ سے نکلنے پر عمران خان کو الزام دے رہے ہیں جبکہ ان کی حکومت آنے کے بعد یہ کہتے تھے کہ عمران خان کی پالیسیوں نے ہمارے ہاتھ باندھ دیئے ہیں، ان کی حکمت عملی کے باعث آئی ایم ایف کا پروگرام دوبارہ رکا اور اب انہوں نے پھر کہنا شروع کردیا ہے کہ یہ عمران خان کا معاہدہ تھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے بس کی بات نہیں ہے ملک کو مشکلات سے نکالنا،انہوں نے ملک کو مشکلات میں دھکیلا ہے، انہوں نے اپنی سیاست تباہ کرلی ہے، اسد عمر نے کہا کہ زخمی قوم کے زخم بھرنے ہیں،اس وقت آئی ایم ایف کا مشن یہاں آیا ہوا ہے، آئی ایم ایف وفد کے ساتھ حکومت کے مذاکرات چل رہے ہیں،ستمبر کے ماہ میں ان کا آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوا، اسحاق ڈار کی خواہش تھی مفتاح اسماعیل کو ان کی کرسی سے ہٹایا جائے، اسحاق ڈار نے کہا تھا میں آئی ایم ایف کو دیکھ لوں گا۔