ای سی ایل سے نام نکلنے کے باوجود کسی کو بھی تفتیش سے استثنی حاصل نہیں،فواد چوہدری
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اومنی گروپ کے اصل مالک آصف علی زرداری ہی ہیں۔ سپریم کورٹ کے حکم پر عمدرآمد کرتے ہوئے بلاول بھٹو اور مراد علی کا نام ای سی ایل سے نکال لیں گے،ای سی ایل سے نام نکلنے کے باوجود کسی کو بھی تفتیش سے استثنی حاصل نہیں،عہدوں کی وجہ سے نام ای سی ایل پر رکھے یا نکالے نہیں جاتے،پاکستان تحریک انصاف وزیر اعلی سندھ کے استعفی کے مطالبہ پر قائم ہے،ٹھگز آف پاکستان میں مراد علی شاہ کا اہم کردار ہے اور ان کے خلاف نیب تحقیقات کرے گا۔
اسلام آباد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای)کی جانب سے ملنے والا پیکج کا پہلے ہی اعلان ہوگیا تھا، دورے کے دوران اس کو حتمی شکل دی گئی، ہمارے یو اے ای کے ساتھ صرف معاشی نہیں بلکہ اسٹریٹجک نوعیت کے تعلقات ہیں۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ فلم ٹھگز آف پاکستان میں انٹرویل چل رہا ہے اور یہ فلم آگے بڑھ رہی ہے، وزیر اعظم کی جانب سے سیاسی مافیا کے خلاف تجاوزات کا جو آپریشن کلین اپ شروع کیا گیا اسے آگے بڑھایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں آج سماعت کے دوران پاکستان کے ساتھ ہونے والی ظلم و زیادتی ابھر کر سامنے آئی، جے آئی ٹی کی جانب سے بھی دیے گئے اکاونٹس سے اومنی گروپ یا آصف علی زرداری نے انکار نہیں کیا کیونکہ اومنی گروپ کے اصل مالک و مختار آصف زرداری ہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمی نے اس کیس کو نیب کے حوالے کردیا ہے اور انہیں 2 ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے کا کہا ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا ہے، لہذا عدالت کے تمام احکامات کی طرح اس پر عمل کرتے ہوئے ان کا نام بھی اس فہرست سے نکال دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عہدوں کی وجہ سے نام ای سی ایل میں ڈالے یا نکالے نہیں جاتے بلکہ یہ کردار کی وجہ سے کیا جاتا ہے، وزیر اعلی کا نام ای سی ایل میں آنا شرمندگی کا باعث ہے لیکن مراد علی شاہ کا نام اتنی گھناونی کرپشن میں آنا اس سے زیادہ شرم کا باعث ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا مراد علی شاہ سے استعفے کا مطالبہ برقرار ہے، شفاف احتساب کے لیے مراد علی شاہ کا استعفی ضروری ہے۔ کیونکہ اومنی گروپ اور آصف علی زرداری نے جو فائدے اٹھائے ہیں وہ وزیر اعلی کے کردار کے بغیر ممکن ہی نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ فلم ٹھگز آف پاکستان میں مراد علی شاہ کا اہم کردار ہے اور نیب کو ان کے کردار کی تحقیقات کرنی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ جعلی اکاونٹس کیس میں جے آئی ٹی کی محنت قابل تحسین ہے، جو انتقام کا نعرہ لگاتے ہیں، انہیں یہ پتہ ہونا چاہیے کہ یہ کیس 2015 میں شروع ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ سابق دور میں میثاق کرپشن ہوا تھا اور ایک دوسرے کے خلاف کیسز نہ کھولنے پر سب راضی تھی اور اب بھی یہ کوشش کی جارہی ہے کہ سب ایک ہوجائیں اور کرپشن کی اجازت دے دی جائے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جس طرح پوری قوم بدعنوان عناصر کے خلاف متحد ہے اسی طرح یہ لوگ قوم کے خلاف اکٹھا ہونا چاہ رہے ہیں اور اپنے بیرون ملک اثاثوں کے خلاف قوم کو سڑکوں پر نکالنا چاہتے ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کے عوام سے بڑے چوروں کو جیل کے پیچھے بھیجنے کا وعدہ کیا تھا، جس میں 90 فیصد کامیابی ہوگئی ہے اور صرف 10 فیصد کام باقی ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت میں آکر کوئی کیس نہیں کیا بلکہ تحقیقاتی اداروں کو آزادی دی، جس سے یہ معاملہ یہاں تک پہنچ گیا کہ 90 فیصد بدعنوان عناصر جیل میں چلے گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے نیب کے اوپر اہم ذمہ داری سونپی ہے کیونکہ ایف آئی اے نے 16 ریفرنس کی درخواست کی تھی اور اب یہ معاملہ نیب دیکھے گی کہ آیا ریفرنس دائر کرنے ہیں یا نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ جو مقدمات شروع ہوئے ہیں وہ اپنے منطقی انجام تک پہنچیں، لوگوں کی خواہش ہے کہ 10 برسوں میں جو قیادت نے پیسے بنائے ہیں وہ پاکستان واپس آجائیں۔ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات سے تعلقات صرف معاشی نہیں اسٹریٹجک بھی ہیں، یو اے ای کے ولی عہد شیخ زید بن سلطان النہیان کا دورہ دو مرحلوں پر مشتمل تھا، پہلے دو دن دورہ نجی اور ایک دن سرکاری تھا۔اطلاعات ونشریات کے وزیر نے کہا کہ ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمدبن زیدالنیہان کے دورے سے پاکستان اورمتحدہ عرب امارات کے درمیان پہلے سے موجودخوشگوار تعلقات مزیدمستحکم ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ متحدہ عرب امارات پاکستان میں تیل صاف کرنے کاایک کارخانہ لگائے گا اورولی عہدکے دورے کے دوران بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے لئے بات چیت کوحتمی شکل دی گئی۔وزیراطلاعات نے کہاکہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان کوادائیگیوں کے توازن کے بحران پرقابوپانے میں مدد کے لئے تین ارب ڈالرکی امدادکااعلان کیاہے جبکہ تیل کی فراہمی کے لئے موخرادائیگیاں زیرغورآئیں۔انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے انتہائی قریبی اوربرادرانہ تعلقات ہیں اورمتحدہ عرب امارت نے مشکل وقت میں پاکستان کی امداد کی ہے کیونکہ اس کی قیادت پاکستان کودوسراگھرسمجھتی ہے۔اس موقع پر مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ عدالت نے جے آئی ٹی پر تمام اعتراضات کو مسترد کر دیا ہے، جے آئی ٹی کی تجویز تھی کہ معاملہ نیب کو بھیج دیں، فیصلہ بھی یہی آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی تمام فائنڈنگز ٹائم لائن کے ساتھ نیب کو بھجوا دی گئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ای سی ایل یا جے آئی ٹی سے نام نکالنے کا مطلب یہ نہیں کہ اس سے پوچھ گچھ نہیں ہو گی، سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ نیب وزیراعلی سندھ اور بلاول بھٹو سے تفتیش کر سکتی ہے۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی میں بلاول کا جو کردار ظاہر کیا گیا ہے اس پر تحقیقات ہوں گی۔ان کا کہنا تھا کہ مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو کو تفتیش سے استثنی حاصل نہیں ہوا۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق وزارت داخلہ کی کمیٹی فیصلہ کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ صدقے کے بکروں کا بھی جواب دینا پڑے گا، اومنی گروپ کو سبسڈی دینے کا حساب دینا ہو گا، اومنی زرداری نیکسز کا بھی جواب دینا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ لوگ ہم سے عقیدت رکھتے ہیں، وہ سفری اور دیگر اخراجات اٹھاتے ہیں یہ مقف نہیں چلے گا، طیاروں میں مفت سفر کرنے والوں کو بھی جواب دینا ہو گا۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر لڈیاں ڈالنے والے فیصلہ پڑھ لیں، عدالت نے معاملہ تحقیقات کے لیے نیب بھجوا دیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ جے آئی ٹی پر اگر جواب نہیں دے پائے تو پھر ریفرنس دائر کرنے کا معاملہ آئے گا