آسیہ اندرابی اور ان کی دو ساتھیوں کی نئی دہلی منتقل قابل مزمت ہے۔

عوامی اتحاد پارٹی اے آئی پی کے سربراہ انجینئر رشید نے آسیہ اندرابی اور ان کی دو ساتھیوں کو این آئی اے کی تحویل میں دینے اور انہیں دہلی لے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے جارحانہ اقدامات سے نئی دلی کو کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے اور نہ ہی زمینی صورتحال میں کوئی بہتری آ سکتی ہے ۔ اپنے ایک بیان میں انجینئر رشید نے کہا جہاں ایک طرف آسیہ اندرابی کے خاوند کو گذشتہ 25برسوں سے پابند سلاسل رکھا گیا ہے وہاں آسیہ اندرابی کو بار بار گرفتار کرنا اور اب دلی لیجانا انتہائی تکلیف دہ بات ہے ۔ نئی دلی ایک طرف دعوی کرتی ہے کہ وہ مزاحمتی قیادت کے ساتھ کھلے دل سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے لیکن دوسری طرف اپنی جارحانہ اور غیر حقیقت پسندانہ کاروائیاں جاری رکھ کر اپنے قول و فعل کا کھل کر پردہ فاش کرتی ہے ۔ جب تک نہ کشمیر مسئلہ سے جڑے تمام فریق امن اور کشمیر مسئلہ کے منصفانہ حل کی اہمیت کو سمجھیں گے تب تک کسی کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا ۔ عسکریت پسندوں کی ہلاکت ہو یا کانسٹیبل جاوید احمد کی ہلاکت یا پھر آسیہ اندرابی کی دلی منتقلی یہ سب واقعات جلتی پر تیل چھڑکنے کا باعث بن رہے ہیں۔