منی لانڈرنگ کیس: حسین لوائی اور محمد طحہٰ کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ پرایف آئی اے کے حوالے
جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے گزشتہ روز گرفتار کیے جانے والےمعروف بینکر ساتھی حسین لوائی اور محمد طحہٰ کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ایفآئی اے نے گذشتہ روز نجی بینک کے سربراہ اور آصف زرداری کے قریبی ساتھی حسینلوائی کو منی لانڈرنگ کیس میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا جہاں انہیںباقاعدہ گرفتار کرلیا گیا۔ ہفتہ کے روز ایف آئی اے حکام ملزم حسین لوائی اورشریک ملزم محمد طحہٰ کو سخت سیکیورٹی میں کراچی کی سٹی کورٹ میں لایا گیاجہاں انہیں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔حسین لوائی کی جانبسے شوکت حیات ایڈووکیٹ نے اپنا وکالت نامہ عدالت میں جمع کرایا۔ایف آئی اے حکامنے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس کی مخالفت کرتے ہوئے ملزمان کےوکیل نے کہا کہ حسین لوائی کو ایف آئی اے نے متعدد نوٹسز جاری کیے، انہوں نےاپنا بیان قلمبند کرادیا اور ایف آئی اے پہلے بھی بیان لے چکا ہے، اس لیےمزید کسی ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔ایف آئی اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ حسینلوائی کے خلاف جعلی اور گمنامی اکائونٹس کی تحقیقات جاری ہیں اور حوالے سے مزیدتفصیلات درکار ہیں۔عدالت نے ایف آئی اے کی استدعا منظور کرلی اور ملزمان کو 11جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر تحویل میں دے دیا۔واضح رہے کہ حسین لوائی سمیت 32افراد کے خلاف بینامی اکائونٹس کی تحقیقات جاری ہیں، ان اکائونٹس کے ذریعےاربوں روپے کی ٹرانزیکشن ہوئیں۔ایف آئی اے کے مطابق کہ یہ اکائونٹس 2014 میںچند ماہ کے لیے کھولے گئے تھے، ان اکائونٹس کی تحقیقات 2015 میں شروع ہوئی تھیتاہم دبا ئوکے باعث ایف آئی اے نے یہ تحقیقات روک دی تھیں۔