رمضان کے پہلے عشرے میں اشیاء کی قیمتوں میں 100فیصد سے زیادہ اضافہ کیاگیا۔
رمضان المبارک کے پہلے عشرے کے دوران منافع خوروں نے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے خوب لوٹا ۔آم بازار میں آتے ہی 150روپے کلو سے تجاوز کر گئے جبکہ خوبانی 250سے300روپے کلو میں فروخت کی گئی ۔اسی طرح پولٹری اور گوشت کی قیمتوں میں بھی اضافہ جاری رہا ۔رمضان کے پہلے 10دنوں کے دوران انتظامیہ کی جانب سے مہنگائی کنٹرول کرنے کے تما م دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور شہریوں نے خود ہی پھلوں کی خریداری سے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا جس کے بعد پشاور میں پھلوں کے نرخ منافع خوروں نے خودبخود کم کر دیئے تاہم رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ شروع ہونے پر بھی شہر میں مہنگائی آخری حدوں کو چھو رہی ہے جس پر شہریوں نے ضلع ناظم اور ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ رمضان کے باقی دو عشروں میں گرانفروشی کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں۔