امریکی فوج نے جنوبی کوریا میں متنازع میزائل ڈیفینس سسٹم کی تنصیب شروع کردی۔
امریکی فوج نے کہا ہے کہ اس نے جنوبی کوریا میں متنازع میزائل ڈیفینس سسٹم کی تنصیب شروع کر دی ہے۔ اس دفاعی نظام ’تھاڈ‘ کو شمالی کوریا کی جانب سے درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے لگایا جا رہا ہے۔امریکا کی جانب سے اس سسٹم کی تنصیب کا آغاز شمالی کوریا کی طرف سے بین الاقوامی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میزائل فائر کرنے کے ایک دن بعد کیا جا رہا ہے۔ اس امریکی اقدام پر شمالی کوریا، جنوبی کوریا اور خطے میں موجود بہت سے عناصر خوش نہیں ہیں۔چین اس پیش رفت پر بہت برہم ہے اور وہ اسے امریکی فوج کی تجاوزات کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ جبکہ خود جنوبی کوریا میں اس کی مخالفت کرنے والے سمجھتے ہیں کہ اس سے فوجی تنصیبات کے قریب رہنے والے نشانہ بن سکتے ہیں اور ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔جنوبی کوریا کے خبر رساں ادارے یونہاپ کے مطابق تھاڈ بیٹری کو نصب کرنے کے لیے اس سسٹم کے کچھ حصے امریکا سے سیﺅل میں موجود امریکی فوجی اڈے پر پہنچائے گئے تھے۔جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ سسٹم رواں برس کے آخر تک کام کرنا شروع کر دے گا۔ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے امریکا کو نشانہ بنانے کی کوشش کو ناکام بنا دیں گے۔تھاڈ نامی اس نظام کے ذریعے درمیانے فاصلے تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے بیلیسٹک میزائل کو اس وقت مار گرایا جا سکتا ہے جب وہ اپنی پرواز کے آخری مرحلے میں ہوتا ہے۔اس نظام میں یہ صلاحیت بھی ہے کہ یہ کسی بھی ٹیکنالوجی مثلاً جنگی ہتھیاروں کو تباہ کر سکتا ہے۔یہ نظام 200 کلومیٹر تک کے فاصلے میں کام کرتا ہے اور 150 کلومیٹر بلندی تک موثر ہے۔اس سے قبل امریکا نے اس نظام کو گوام اور ہوائی میں نصب کیا تھا جس کا مقصد شمالی کوریا کے ممکنہ حملوں سے بچنا تھا۔جب دشمن کی جانب سے کوئی میزائل فائر کیا جاتاہے تو تھاڈ سسٹم کے ریڈار کو پتہ چل جاتا ہے ۔ اس کے بعد یہ بھی ایک میزائل لانچ کرتا ہے جو دشمن کے میزائل کو پرواز کے آخری مرحلے میں تباہ کر دیتا ہے۔ ایک وقت میں اس نظام میں استعمال ہونے والے ٹرک میں آٹھ میزائل رکھے جا سکتے ہیں۔خیال رہے کہ امریکہ کے 24 ہزارفوجی اہلکار جنوبی کوریا میں تعینات ہیں۔ایک روز قبل شمالی کوریا نے جاپان کے سمندر کی جانب چار بیلسٹک میزائل فائر کیے تھے۔جاپان کے وزیراعظم شنزو ایبے نے شمالی کوریا کے اس اقدام کو خطرے کی ایک نئی سطح قرار دیا تھا۔جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے یہ میزائل ٹونگ چانگ ری کے علاقے سے فائر کیے جو شمال میں چین کی سرحد کے قریب واقع ہے۔اقوامِ متحدہ نے شمالی کوریا پر کسی میزائل اور جوہری تجربے کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔