قومی اقتصادی کونسل نے آزاد جموں کشمیر،گلگت بلتستان اورفاٹا کے لئے ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے لئے چالیس کروڑ روپے حد کی منظوری دے دی

قومی اقتصادی کونسل کااجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں ہوا،قومی اقتصادی کونسل نے آزاد جموں کشمیر،گلگت بلتستان اورفاٹا کے لئے ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے لئے چالیس کروڑروپے حد کی منظوری دی۔کونسل نے فیصلہ کیا کہ ڈویلپمنٹ کمیٹیاں بھی ایک ارب روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے سکیں گی۔۔قومی اقتصادی کونسل کو گیارہویں پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے پرپیشرفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ کونسل کوبتایاگیا کہ دسمبر2017تک توانائی کے نظام میں 7653 بجلی بھی شامل کی گئی۔رواں سال جون تک مزیدتین ہزارایک سوتریسٹھ میگاواٹ بجلی توانائی نظام میں شامل ہوگی،بریفنگ میں بتایا گیا کہ شرح نمو تین فیصد سے بڑھ کرپانچ اعشاریہ تین فیصد تک پہنچ گئی ہے،سی پیک کے کے تحت بیالیس منصوبوں پرعملدرآمد ہوا،،شاہراہوں پرآٹھ سوپچاس ارب اورہائرایجوکیشن پرایک کھرب اٹھارہ ارب خرچ کیے گئے۔اجلاس میں صوبوں کوترقیاتی اہداف کے حصول کے لئے ضلعی حکومتوں کے لئے میکانزم بنانے کی ہدایت کی گئی