خواجہ سعد رفیق کے وکیل خواجہ حارث نےاپیل میں موقف اختیار کیا ہےکہ این اے ایک سو پچیس میں بے ضابطگیاں ہوئی ہیں تو اس کا اثر الیکشن کے نتیجے پر نہیں پڑتا،ٹریبونل نے انتخابی عمل میں بے ضابطگیوں کی بنیاد پر الیکشن کو کالعدم قرار دیا ہے،الیکشن ٹریبونل نے یہ نہیں بتایا کہ انتخابی عمل میں کتنی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں اور کہاں کہاں ہوئی ہیں،پاکستان تحریک انصاف خواجہ سعد رفیق پر دھاندلی کے الزامات ثابت نہیں کر سکی اور نہ ٹریبونل نے کسی کو دھاندلی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر خواجہ سعد رفیق کی رکنیت کو بحال کیا جائے۔