NA-110سے متعلق نادرا کی رپورٹ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرا دی گئی
سپریم کورٹ میں نادرا کی جانب سے این اے 110سے متعلق جمع کرائی جانے والی رپورٹ کے مطابق حلقے کے 227 میں سے 198 کا ریکارڈ مل سکا ،عام انتخابات کے دوران
242 کاونٹر فائلز بھی نہیں ملیں، نادرا رپورٹ کے مطابق پری سکین کیلئے 1 لاکھ 52 ہزار 25 کاؤنٹر فائلز وصول ہوئیں، جن میں سے1 لاکھ 51 ہزار 222 کاؤنٹر فائلز کو اسکین کیا گیا،رپورٹ کے مطابق803 کاؤنٹرفائلزایسی ہیں جو متاثرہ ہونے کی وجہ سے سکین نہیں ہو سکیں اور حلقہ کے 29 پولنگ اسٹیشنز کا ریکارڈ موصول نہیں ہوا، پاکستان ملسم لیگ ن کے خواجہ آصف اس حلقے سےکامیاب قرار پائے تھے جب کہ ان کے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف کے عثمان ڈار نے فیصلہ ٹربیونل میں چیلنج کیا تھا ،جس کا فیصلہ خواجہ آصف کے حق میں آیا تھا،ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف عثمان ڈار نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی،،سپریم کورٹ نے 19 جنوری 2016 کو نادرا کو فرانزک رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا،